مشرقی شام میں امریکی اتحاد کے ہاتھوں عام شہریوں کا قتل عام
انسانی حقوق کی شامی تنظیم نے رپورٹ دی ہے کہ ستمبر دو ہزار چودہ سے اب تک امریکی اتحاد کے ہاتھوں شام کے علاقوں رقہ اور دیرالزور میں نو سو چوبیس بچوں اور چھے سو چھپین عورتوں سمیت تین ہزار سے زائد عام شہریوں کا قتل عام ہوا ہے۔
انسانی حقوق کی شامی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد نے شامی عوام کے خلاف فاسفورس بم سمیت ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے اور شام کے مختلف رہائشی علاقوں اور پناہ گاہوں کے ساتھ ساتھ اسکول، کالج، طبی مراکز یہاں تک کہ اسپتالوں اور بنیادی تنصیبات تک پر بمباری کی اور ان سب کو تباہ کیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد شہر رقہ اور دیرالزور میں اسکول کالج، مساجد، طبی مراکز اور اسپتالوں نیز پناہ گاہوں جیسے ایک سو بیاسی مراکز پر بمبباری کی گئی ہے اور ان علاقوں میں پچّیس اسکول کالج، پندرہ طبی مراکز اور اسپتال تباہ ہوئے ہیں جبکہ پانچ لاکھ ساٹھ ہزار شامی شہریوں کو بے گھر ہونا پڑا ہے۔