May ۰۱, ۲۰۱۹ ۱۲:۳۳ Asia/Tehran

آل سعود کی حکومت نے گزشتہ ہفتے سماجی رابطے کی ویب سائٹس اور انٹرنیٹ پر حکومت کے خلاف کمنٹس دینے کے جرم میں گرفتار کئے گئے 32 شیعہ علماء اور دینی طلاب سمیت 37 افراد کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے سرقلم کر کے شہید کر دیا ۔

سعودی شاہی حکومت نے نہ صرف اپنے سیاسی مخالفین بلکہ کسی بھی بہانے سے سزائے موت پانے والے قیدیوں کے لئے عدالت کے تمام راستے بند کر رکھے ہیں حتی غیر ملکی مزدوروں کے ساتھ بھی یہی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔ انڈونیشیا کی وزارت خارجہ کے مطابق 2011ء سے 2018ء کے درمیان گھریلو کام کاج کے لئے سعودی عرب جانے والے 103 انڈونیشی محنت کشوں کا مختلف جرائم میں سر کاٹ دیا گیا تھا۔

سعودی عرب میں عنقریب 25 دیگر سعودی شہریوں کے سرقلم کئے جانے کا امکان ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے اپنے عوام کی سرکوبی کا سلسلہ جاری ہے تاہم انسانی حقوق کے دعویدار اور انسانیت کے علمبردار سمیت پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ 

ٹیگس