ایران نے سعودی آئل فیلڈ آرامکو پر حملہ نہیں کیا: ترکی کا واضح موقف
اردوغان نے امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات نے کبھی کوئی چیز حل نہیں کی۔
فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی آئل تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے الزامات ایران پر عائد نہیں کرنے چاہئیں اور اس میں احتیاط برتنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ایران پر الزام لگانا صحیح کام ہو گا۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں اس حقیقت کو ماننے کی ضرورت ہے کہ اسی طرح کے حملے یمن کے مختلف حصوں سے ہو رہے ہیں۔ اگر ہم سارا بوجھ ایران پر ڈال دیتے ہیں تو صحیح نہیں ہوگا کیونکہ دستیاب شواہد ضروری طور پر اس حقیقت کی جانب اشارہ نہیں کرتے۔
اردوغان نے امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات نے کبھی کوئی چیز حل نہیں کی۔
اس سے قبل امریکی ٹی وی فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکا جہاں جاتا ہے اس ملک میں دہشت گردی پھیل جاتی ہے۔ جنرل اسمبلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر تعجب ہے، ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی ہے۔ مشرق وسطی میں پھیلنے والی دہشت گردی کے پیچھے ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔
ایران کے صدر کا کہنا تھا کہ میں واضح بتانا چاہتا ہوں کہ مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کو ایران نے نہیں بلکہ امریکا نے فروغ دیا، ہمارے ریجن میں جو دہشت گردی پھیل رہی ہے اس کے پیچھے واشنگٹن ہے، جس کی مثال شامی حکومت کی اجازت کے بغیر وہاں امریکی موجودگی ہے۔
یاد رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کی بڑی آئل کمپنی آرامکو کی ابقیق اور خریص کی تیل تنصیبات پر ڈرون حملے ہوئے تھے۔ امریکی اورسعودی حکام نے بغیر تحقیق اور ثبوت کے ایران پران حملوں کا بے بنیاد الزام عائد کیا جس کی ایران نے سختی سے تردید کی۔