سعودی بادشاہ کے محافظ کے قتل میں ولیعہد بن سلمان ملوث
سعودی بادشاہ نے اپنے ذاتی محافظ کے قاتل کے باپ سے ملاقات اور گفتگو کی۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے معروف رائٹراور نقاد مجتہد نے اپنی ٹوئیٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان کےذاتی محافظ عبدالعزیزالفغم کو ایک سازش کے تحت قتل کیا گیا اور اس سازش کے پیچھے سعودی ولیعہد بن سلمان کا ہاتھ ہے
سعودی نقاد مجتہد کا کہنا ہے کہ ملک سلمان کےذاتی محافظ عبدالعزیزالفغم اپنے دوست کے گھر میں قتل نہیں ہوا بلکہ ایک دہشتگردانہ کارروائی میں جدہ میں شاہی محل میں قتل ہوا۔
سعودی نقاد کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان کو عبدالعزیزالفغم کی وفاداری پر شک تھا اور اسی لئے کئی بار انہوں نے اسے اس کے عہدے سے ہٹائے جانے کی تجویز بھی پیش کی تھی۔
دوسری جانب مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سےرپورٹ دی ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان نے اپنے ذاتی محافظ عبدالعزیزالفغم کے قاتل کے باپ مشعل ممدوح آل علی سے ملاقات اور گفتگو کی۔ اس ملاقات میں شاہی دربار کے مشیر سعد الشتری بھی موجود تھے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق عبدالعزیز الفغم کے قتل کے بعد بہت سے سوالات اور شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ہیں کیونکہ عبدالعزیز الفغم کے پاس سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق کافی اندرونی اطلاعات تھیں اور کہا جا رہا ہے کہ افغم کے قتل میں سعودی ولیعہد بن سلمان کا ہاتھ ہے۔ اس لئے کہ سعودی حکومت نے ایک ایسے فرد کو راستے سے ہٹا دیا ہے جس کے پاس شاہی دربار کی اطلاعات کا بیشمار خزانہ تھا۔ لیکن سعودی حکومت عبدالعزیزکے قتل کو ذاتی لڑائی اور قتل قرار دے کر جان چھڑانے کی کوشش کر رہی ہے۔