Oct ۲۵, ۲۰۱۹ ۱۴:۳۴ Asia/Tehran
  • شمالی شام پر ترکی کی جارحیت ، اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی ہے : بشار الجعفری

شام کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں ، اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے اپنے ملک کے خلاف ترکی کی فوجی جارحیت کو اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے جبکہ روس کے نمائندے نے شام کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے احترام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس جمعرات کی رات منعقد ہوا۔

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ترکی کی حالیہ فوجی جارحیت آستانہ امن معاہدے ، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔انھوں نے شام کے شمالی علاقوں پر ترکی کے فوجی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دمشق، شام کےخلاف جارحیت کے لئے ترکی کے بہانوں کو کبھی قبول نہیں کرسکتا۔اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ترکی دہشت گردوں کی حمایت کررہا ہے ۔انھوں نے کہا کہ شمالی شام پر ترکی کی فوجی جارحیت، ملک کے اس حصے پر قبضے اور سیکڑوں عام شہریوں کے ہلاک اور زخمی ہونے پر منتج ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب نے بھی اس اجلاس سے خطاب میں شام کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے احترام کی ضرورت پر زور دیا ۔اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب ویسلی نبنزیا نے کہا کہ شام میں عدم استحکام کا بنیادی عامل بیرونی افواج کا وجود ہے ۔انھوں نے کہا کہ شام میں پائیدار ثبات و استحکام ، اس ملک کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے احترام کے بغیر قائم نہیں ہوسکتا۔اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے نے اپنے خطاب میں ، دہشت گردوں کو اچھے اور برے میں تقسیم کرنے کے نتائج کی جانب سے خبردار کیا ۔انھوں نے اپنے خطاب میں شام کے شمال مغربی علاقے ادلب کے بارے میں کہا کہ جب تک ادلب پر دہشت گردوں کا تسلط رہے گا، حالات بدستور بحرانی رہیں گے ۔

ویسلی نبنزیا نے بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ بیرون ملک مقیم شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لئے حالات کو سازگار بنائیں ۔

اس دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تین غیرمستقل اراکین کویت، جرمنی اور بلجیئم نےایک مشترکہ بیان جاری کرکے ، شام کے خلاف ترکی کی فوجی جارحیت کے نتیجے میں انسانی المیہ رونما ہونے کی بابت خبردار کیا اور شام میں تشدد اور جنگ و خونریزی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔اس بیان میں کہا گیا ہے کہ شمال شام میں، ترکی کی تازہ فوجی جارحیت سے انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی شام کے خلاف ترکی کی فوجی جارحیت، بلاجواز اور تشویشناک ہے اور اس کے منفی اثرات پورے علاقے پر مرتب ہورہے ہیں۔کویت، جرمنی اور بلیجیئم نے اپنے مشترکہ بیان میں شام کے مسائل کے حل کے لئے گفتگو اور مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ۔

 

ٹیگس