کردوں کا فوج میں شمولیت پر آمادگی کا اعلان
شام میں کردوں نے فوج میں شمولیت کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کردیا ہے۔
دمشق سے ہمارے نمائندے نے رپورٹ دی ہے کہ شام کی کرد ڈیموکریٹک ملیشیا کی سیاسی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ حکومت شام کے ساتھ معاہدہ ہوجانے کی صورت میں کرد ملیشیا کے جوان فوج میں شمولیت کے لئے تیار ہیں ۔شام کی کرد ڈیموکریٹک ملیشیا کی سیاسی کونسل کی مجلس عاملہ کی چئیرمین الہام احمد نے جمعے کو ، روسی خبررساں ایجنسی اسپوٹنک نیوز سے انٹرویو میں کہا کہ فوج میں کرد ملیشیا کی شمولیت ، ایک یا دو دن کا کام نہیں ہے بلکہ اس کے لئے دمشق حکومت کے ساتھ معاہدے کی ضرورت ہے ۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ کرد ڈیموکریٹک ملیشیا نے بدھ کے روز، فوج میں شمولیت کے لئے دمشق حکومت کی دعوت کو مسترد کردیا تھا۔شام کی وزارت دفاع نے منگل کو کرد ملیشیا سے اپیل کی تھی کہ ترکی کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے، فوج میں شامل ہوجائے ۔یاد رہے کہ ترکی نے کرد جنگجؤوں کی سرکوبی کے بہانے نو اکتوبر کو شمالی شام کے خلاف فوجی جارحیت کا آغاز کیا تھا ۔ پھر امریکا اور ترکی کے درمیان معاہدہ ہوا جس کے بعد ترکی نے وقتی طور پر حملے بند کردیئے اورترکی کی سرحد سے بتیس کلومیٹر کے فاصلے تک پسپائی کے لئے کرد جنگجوؤں کو پانچ دن کی مہلت دی۔ اس عارضی جنگ بندی کے بعد سوچی میں روس اور ترکی کے درمیان معاہدہ ہوا اور کرد جنگجوؤں نے پسپائی شروع کردی ۔