جہاد اسلامی کے کمانڈر کی شہادت پر فلسطینی گروہوں کا ردعمل
فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سینئر کمانڈر کے قتل کے بعد مختلف فلسطینی گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ اس مجرمانہ حرکت کے نتائج کی تمام ذمہ داریاں صیہونی حکومت پر عائد ہوتی ہیں اور اس کا انتقام لیا جائے گا۔
منگل کی صبح مشرقی غزہ پٹی پرصیہونی حکومت کے حملے پر جس میں تحریک جہاد اسلامی کے کمانڈر بہاء ابوالعطاء اور ان کی بیوی شہید ہوگئی تھیں، فلسطین کے مختلف گروہوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔
محدود اختیارات کی حامل فلسطینی انتظامیہ نے تحریک جہاد اسلامی کی فوجی ونگ کے کمانڈر شہید ابوالعطا کے قتل کی مذمت کی اور اس کشیدگی کے تمام نتائج کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے ترجمان فوزی برہم نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی دشمن، فلسطینی استقامت کی صلاحیتوں کو جان کر حیران رہ جائےگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کا ایک قطرہ خون بھی پائمال نہیں ہونے دیں گے اور غاصب دشمن کو جان لینا چاہئے کہ اسے اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سینئر رکن خالد البطش نے بھی اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ استقامتی محاذ کے میزائل مقبوضہ زمینوں کو نشانہ بنائیں گے اعلان کیا ہے کہ استقامت کے سامنے واحد آپشن، اسرائیل سے مقابلہ آرائی ہے اور کوئی بھی چیز فلسطینی عوام کو ان جرائم کا جواب دینے سے نہیں روک سکتی۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے فوجی بازو ابوعلی مصطفی بریگیڈ نے بھی ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ کمانڈر شہید بہا ابوالعطا کے قتل اور اس کے نتائج کی ذمہ داری اسرائیلی حکومت پر ہے۔
ابوعلی مصطفی بریگیڈ نے تاکید کے ساتھ کہا کہ شہید بہا ابوالعطا اور دیگر شہداء کا خون پائمال نہیں ہونے دیں گے اور صیہونیوں کو اپنی سانسیں اپنے سینوں میں روک کر جوابی حملے کا انتظار کرنا چاہئے۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ استقامت اس قتل کا جواب دینے سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گی۔
تحریک فتح نے بھی اپنے ایک بیان میں اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت شہید ابوالعطا اور ان کی اہلیہ کے قتل کی ذمہ دار ہے، انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی عدالتوں میں صیہونی حکومت پر مقدمہ چلائیں۔
فلسطین کی المجاہدین تحریک کے سیاسی شعبے کے سربراہ نایل ابوعودہ نے غزہ میں شہید بہاء ابوالعطا کی تشییع جنازہ میں کہا کہ شہید بہاء ابوالعطا کا خون بیت المقدس کی آزادی کی راہ ہموار کرے گا۔ فلسطین کے استقامتی گروہوں نے اس مجرمانہ حرکت کے جواب میں اب تک تل ابیب، عسقلان، سدیروت، نتیفوت اور غزہ پٹی کے اطراف کی کالونیوں سمیت مقبوضہ فلسطین کے وسیع علاقوں پر 80 سے زیادہ میزائلی حملے کئے ہیں جن میں کم سے کم دسیوں یہودی آبادکار زخمی ہوگئے ہیں۔