صیہونی جارحیت کی تحقیقات کی جائیں:اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے غزہ پر صیہونی جارحیت میں عورتوں اور بچوں سمیت ایک ہی کنبے کے آٹھ افراد کی شہادت کی تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے پیس کوآرڈینیٹر نیکلای ملادینوف نے سنیچر کو ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ غزہ پر صیہونی فوج کے حملے میں ایک ہی کنبے کے آٹھ افراد کی شہادت کے واقعے کی تحقیقات ضروری ہیں ۔ملادینوف نے کہا کہ عام شہریوں کا قتل عام کا چاہے غزہ میں ہو یا کہیں اور ، کوئی جواز نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوٹریش نے بھی غزہ پر حالیہ جارحیت میں ایک ہی کنبے کے آٹھ افراد کی شہادت کی فوری تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے جمعرات کو غزہ کے ایک رہائشی مکان پر بمباری کردی تھی جس میں تین بچوں اور دو خواتین سمیت آٹھ افراد شہید ہوگئے تھے ۔
دوسری طرف فلسطینی مہاجرین کی امداد کے اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے اسکولوں پر صیہونی حکومت کے حملے اور اسکولی طلبا کے قتل عام کی مذمت کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت میں عورتوں اور بچوں سمیت کم سے کم سینتس افراد شہید اور ایک سو دس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ شہید ہونے والوں میں غزہ کے چھے اسکولی طلبا بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں بھی زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے ۔
غزہ پر صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت میں پندرہ اسکول مسمار ہوگئے ہیں جن میں اقوام متحدہ کے دو اسکول بھی شامل ہیں ۔