سابق افغان صدر نے ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کی
Nov ۱۹, ۲۰۱۹ ۱۷:۵۸ Asia/Tehran
افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے جنگی جرائم میں ملوث امریکی فوجیوں کو معاف کرنے کے ٹرمپ کے فیصلےکی مذمت کی ہے۔
سابق افغان صدر حامد کرزئی نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ افغانستان میں جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والے امریکی فوجیوں کو معاف کرنے کا امریکی صدر ٹرمپ کا فیصلہ، افغانوں کی زندگی اور عزت نفس کی مکمل توہین ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے قتل اور جنگی جرائم کے الزام میں قید چند سابق امریکی فوجیوں کی سزا کو معاف کردیا۔
امریکی فوج کے فرسٹ لیفٹیننٹ دہشتگرد کلنٹ لورینس نے دوہزار بارہ میں افغانستان میں تین غیر مسلح افغان شہریوں پر فائرنگ کا حکم دیا تھا جس کے نتیجے میں دو شہری ہلاک ہو گئے تھے۔اس جرم میں اسے انیس سال کی سزا دی گئی تھی جس میں سے وہ چھے سال کی سزا کاٹ چکا تھا۔
اسی طرح امریکی فوج کے اعلیٰ سطح کے سابق رکن اور ویسٹ پوائنٹ کے گریجویٹ میٹ گولسٹین کے لیے بھی ٹرمپ نے معافی کا اعلان کر دیا ہے جس پر آئندہ مہنے مقدمہ چلنے والا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی متعدد امریکی فوجیوں کو بھی ان کی سزا کی مدت پوری ہونے سے پہلے معاف کر چکے ہیں جن پر افغان شہریوں کے قتل عام کا الزام تھا۔