Dec ۱۰, ۲۰۱۹ ۱۷:۳۹ Asia/Tehran
  • عراق: متعدد موجودہ اور سابق وزرا کی گرفتاری کا حکم

اس درمیان عراق کے تفتیشی ادارے یا النزاھہ کمیشن نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ نو وزرا ، بارہ ارکان پارلیمان اور گیارہ صوبوں کے گورنروں کو گرفتار کرنے کا حکم نومبر میں ہی جاری کردیا گیا ہے۔

 عراق کے تفتیشی اور شفاف سازی کے ادارے النزاھہ کمیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جن نو وزیروں کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے ان میں دو موجودہ وزرا بھی شامل ہیں جبکہ پانچ سابق وزرا اور دو اس سے پہلے کے دور کے وزرا شامل ہیں - اس بیان میں اسی طرح کہا گیا ہے کہ ایک موجودہ گورنر اور موجودہ گورننگ کونسل کے ایک سو اٹھارہ ارکان ، مختلف اداروں کے بتیس ڈائریکٹر جنرل منجملہ وزارت تیل و بجلی ، تعلیم ، صحت صنعت اور اہل سنت کے اوقاف کے انیس اعلی افسران کو بھی گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے جن میں انّیس اعلی افسران حاضر سروس ہیں -

عراق کے تفتیشی ادارے نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر دوسو چھپن سابق اورموجودہ اعلی عہدیداروں اور افسران کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے جن میں سے اکیاون افراد کو سزا ہوچکی ہے اور اڑسٹھ کو عدالت کی تحویل میں دیا جاچکا ہے -

عراق میں عوامی مظاہروں کا پہلا مرحلہ یکم اکتوبر کو ملک میں کرپشن ، معاشی بدحالی اور ابتر رفاہی صورتحال کے خلاف شروع ہوا تھا لیکن رفتہ رفتہ سیاسی مطالبات بھی ان میں شامل ہوگئے چنانچہ بعض گروہوں اور جماعتوں نے ملک کے انتخابات کے قانون اور آئین میں بھی اصلاح کا مطالبہ کردیا - مظاہروں کا دوسرا مرحلہ پچیس اکتوبر کو شروع ہوا لیکن اس بار یہ مظاہرے علاقے کی بعض حکومتوں اورعلاقے کے باہر کے ملکوں کے ایجنٹوں نیز بعض داخلی عناصر کے اکسانے پر شروع ہوئے اور یہ مظاہرے اس قدر پر تشدد کی شکل اختیار کرگئے کہ حکومت کو آئینی اصلاحات اور حتی اقتصادی اصلاحات کے لئے کسی نئے پیکج کے اعلان کا موقع تک نہیں دیا گیا اور نتیجے میں عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کو اپنے عہدے سے استعفا دینا پڑا۔

ٹیگس