Jan ۲۱, ۲۰۲۰ ۰۸:۲۰ Asia/Tehran
  • امریکہ کے دہشتگردانہ اقدام کے خلاف آواز اٹھائی جائے: سینیٹر رضا ربانی

سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کر کےعراق کی خود مختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی اور پورے خطے کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے جو واضح طور پر ایک دہشتگردانہ اقدام ہے۔

پاکستان کے سابق چیرمین سینٹ اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی پر ہوئے امریکی حملے کے بعد طاقت کے ایک نئے باب کا آغاز ہوچکا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے نئے سال کے آغاز ہی میں ایک اہم ایرانی کمانڈر کو عراق میں ڈرون حملے کے ذریعے شہید کرنے کا جو حکم دیا  اُس سے خطے میں نئی کشیدگی پیدا ہو گئی ہے جس سے یہ بخوبی ثابت ہو جاتا ہے کہ علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے حوالے سے کس قدر سنجیدہ ہیں۔

سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کر کےعراق کی خود مختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی اور پورے خطے کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے، یہ واضح طور پر ایک دہشت گردانہ اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اس اقدام کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے کیوں کہ فوجی مہم جوئی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

رضا ربانی کا کہنا تھا کہ عراق کی خود مختاری، یو این چارٹر کا احترام اور علاقائی امن برقرار رکھنے کیلئے لازمی اقدامات انجام دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کو چاہیئے کہ وہ امریکہ کو عالمی سطح پر قاسم سلیمانی کے قتل کے ذمہ دار کے طور پر پہچنوانے کے لئے قانونی اقدامات کرے، اسکے علاوہ ایران اور دیگر اسلامی ممالک جن کے ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں، وہ سب مل کر امریکہ کی مخالفت کریں۔

رضاربانی نے خبردار کیا کہ اگر امریکہ کے اس اقدام کی مخالفت نہ کی گئی تو وہ اس طرح کے مزید اقدامات انجام دے سکتا ہے۔

سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ خطے کی موجودہ صورتحال ہمارے لئے تو اور بھی زیادہ مشکلات کا باعث بن سکتی ہے اس لئے کہ اگر امریکہ اور ایران کے مابین باقاعدہ جنگ کا آغاز ہوتا ہے تو ٹرمپ انتظامیہ پاکستان سے اُسی طرح ایران کے خلاف جنگی تعاون کی متقاضی ہوگی، جیسے اُس نے نائن الیون کے بعد پاکستان کو افغان جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی کا کردار سونپ دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے اسی اقدام کے نتیجے میں پاکستان بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں آیا اور اسے 70 ہزار سے زائد اپنے شہریوں کی قیمتی جانوں اور اربوں روپے کے مالی نقصان کو تحمل رکنا پڑا۔

رضا ربانی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اب امریکہ ایران کے خلاف جنگ چھیڑتا ہے تو وہ لامحالہ ایران کے خلاف پاکستان سے بلوچستان میں معاونت کا متقاضی ہوگا، جو پاکستان کے لئے زہر قاتل کے مترادف ہے۔

ٹیگس