Jan ۲۱, ۲۰۲۰ ۰۹:۱۱ Asia/Tehran
  • ۲۰۲۰ کے اختتام تک امریکیوں کو ملک چھوڑ دینا ہوگا: عراقی دفاعی کمیشن

عراقی سرزمین رواں سال کے اختتام تک امریکہ کے باوردی دہشتگردوں سے پاک ہو جائے گی۔

النہرین کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے سکیورٹی اور دفاعی کمیشن کے رکن علی الغانمی نے کہا ہے کہ رواں برس کے اختتام تک امریکہ کے تمام فوجی عراق سے نکل جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کے انخلا کے سلسلے میں عراقی پارلیمنٹ کے قانون  پر عملدرآمد، عراقی حکومت کا فرض ہے۔

الغانمی نے کہا کہ عراقی حکومت نے اس سلسلے میں بعض اقدامات انجام دئے ہیں اور رواں برس کے اختتام تک امریکی دہشتگرد عراق سے نکل جائیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل حزب اللہ عراق کے ترجمان محمد محیی نے کہا تھا کہ فرزندان عراق اپنے ملک میں امریکی دہشتگردوں کی غیر قانونی موجودگی کا سلسلہ ختم کرنے کے لئے کوشاں رہیں گے۔

انھوں نے مزید کہا تھا کہ حزب اللہ عراق ، امریکہ کی جانب سے بلیک لسٹ میں شامل کئے جانے کے بعد سیاسی ، سماجی اور دیگر شعبوں میں اپنی بھرپور سرگرمیاں جاری رکھے گی ۔

بغداد ایئرپورٹ پر امریکہ کے دہشتگرد فوجیوں نے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس بزدلانہ طور پر شہید کر دیا تھا جس کے بعد عراقی ممبران  پارلیمنٹ نے پانچ جنوری کو ایک بل پاس کر کے عراق سے غیرملکی فوجیوں کو باہر نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

عراقی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے پارلیمنٹ کے اجلاس کے آغاز پر امریکہ مردہ آباد اور اسرائیل مردہ آباد کے نعرے بھی لگائے۔

سپادہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس اپنے آٹھ ساتھیوں سمیت تین جنوری کو دہشتگرد اور جارح  امریکی فوجیوں کے فضائی حملے میں شہید کر دئے گئے تھے۔شہید جنرل قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی دعوت پر عراق کے دورے پر گئے تھے۔

شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس مغربی ایشیا میں داعش سمیت متعدد تکفیری دہشتگرد گروہوں کے خلاف جاری جنگ میں فرنٹ لائن کے مجاہد تھے اور دونوں نے خطے میں سرگرم دہشتگردوں کو ناکام بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

ٹیگس