قدس کے بارے میں کوئی بھی امریکی فیصلہ قابل قبول نہیں: فلسطینی انتظامیہ
فلسطینی انتظامیہ نے مقبوضہ بیت المقدس کے بارے میں کسی بھی طرح کے امریکی فیصلے کو مسترد کردیا ہے-
محدود اختیارات کی حامل فلسطینی انتظامیہ کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے کہا ہے کہ بیت المقدس کے سلسلے میں فلسطین کا موقف ثابت و پائدار ہے اور فلسطینی انتظامیہ ، اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے اور ایسی فلسطینی مملکت کی تشکیل کی خواہاں ہے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔ انھوں نے سینچری ڈیل نامی امریکہ کے سازشی منصوبے کو بھی مسترد کردیا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ منگل کو صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات سے پہلے سنیچری ڈیل کی رونمائی کریں گے۔ صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل تیرہ نے سینچری ڈیل کی مختلف تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ تفصیلات ایک سال پہلے کی ہیں اور اس عرصے میں امریکی حکام نے اس کی شرائط صیہونی حکومت کے مفاد میں تبدیل کردی ہیں-
امریکہ کے سینچری ڈیل منصوبے کی بنیاد پر بیت المقدس صیہونی حکومت کو دے دیا جائےگا اور دیگر ممالک میں پناہ گزیں فلسطینیوں کو وطن واپسی کا حق نہیں ہوگا اور فلسطینیوں کی مالکیت صرف غزہ پٹی اور غرب اردن کی باقی بچی زمینوں تک محدود ہو جائے گی۔