ٹرمپ کے بیان پر فلسطینیوں کا شدید احتجاج
Jan ۲۶, ۲۰۲۰ ۱۸:۰۵ Asia/Tehran
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ منگل کو اسرائیلی حکومت کے وزیراعظم نتنیاہو سے ملاقات سے پہلے ہی وہ سینچری ڈیل کی رونمائی کردیں گے - ٹرمپ کے اس بیان پر فلسطینیوں نے شدیداحتجاج کیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا ہے کہ سینچری ڈیل نے فلسطین کے وجود ، بیت المقدس کی شناخت اور فلسطین و بیت المقدس سے مسلمانوں کی وابستگی کو نشانہ بنایا ہے۔ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے دشمن کے خلاف جنگ کا نیا مرحلہ مختلف طریقوں اور وسائل سے انجام دیں اور امریکی و صیہونی منصوبوں کو ناکام اور اپنے قومی مفادات کا دفاع کریں۔ پی ایل او کی عاملہ کمیٹی کے جنرل سیکریٹری صائب عریقات نے بھی کہا ہے کہ ایسی کسی بھی کوشش ، ڈیل یا زور و زبرستی کو جو اسرائیل کی غاصبانہ شناخت پر پردہ ڈالتی ہو تاریخ اسے صدی کے فریب سے یاد کرے گی۔ ڈیموکریٹک فرنٹ برائے آزادی فلسطین نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ شرمناک منصوبہ صیہونی حکومت کو اپنے سامراجی منصوبے پر عمل کرنے ، وادی اردن ، شمال بحرالمیت اور غرب اردن کی سبھی صیہونی بستیوں کو غاصب اسرائیلی ریاست کے زیرقبضہ علاقوں میں ضم کرنے کے لئے ایک گرین سگنل ہے۔
ڈیموکریٹک فرنٹ برائے آزادی فلسطین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے اقدامات اس سے بھی آگے ہیں یعنی وہ بیت المقدس کو پوری طرح یہودی رنگ دینا چاہتی ہے، بیت المقدس کی قومی شناخت کو مٹانا اور بیت المقدس کے قدیمی محلّوں میں بھی صیہونی بستیاں تعمیر کرنا چاہتی ہے - بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کو ان کے گھروں سے بھی بے گھر کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ مذکورہ فلسطینی گروہ نے فلسطین کی سبھی تنظیموں اور گروہوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے فوری طور پر گروہوں کے سربراہوں کی سطح پر مذاکرات انجام دیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی گروہوں میں اختلافات کو ختم کرنے کے لئے پی ایل او کو بھی مذاکرات کے لئے آگے آنا ہوگا۔ اس درمیان صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے ٹرمپ کے شرمناک سینچری ڈیل منصوبے کے بارے میں کہا کہ یہ منصوبہ اسرائیل کے لئے ایک ایسا موقع ہے جو اس کے بعد کبھی نہیں آئے گا۔ نتنیاہو نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران اپنے دورہ امریکا کو ایک اہم دورہ قراردیا اور کہا کہ یہ ایسا موقع ہے جو اسرائیل کے لئے آئندہ نہیں آئے گا۔ نتنیاہو کا کہنا تھا کہ اس طرح کا موقع پوری تاریخ میں صرف ایک بار آتا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ منگل کو وائٹ ہاؤس میں صیہونی حکومت کے وزیراعظم نتنیاہو سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ ٹرمپ کے پیش کردہ سینچری ڈیل منصوبے کے مطابق جسے سعودی عرب جیسے علاقے کی بعض رجعت پسند حکومتوں کی بھی حمایت حاصل ہے فلسطینی پناہ گزینوں کو وطن واپس لوٹنے کا حق نہیں ہوگا، بیت المقدس پر اسرائیل کا قبضہ ہوجائےگا اور غرب اردن کے باقی بچے علاقے اور غزہ پر ہی فلسطینیوں کی مالکیت ہوگی۔امریکی صدر ٹرمپ چھے دسمبر دوہزار سترہ کو ہی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرچکے تھے اور چودہ مئی دوہزار اٹھارہ کو امریکی حکومت نے اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیا تھا۔