سینچری ڈیل ، علاقے میں کشیدگی اور تشدد کی لہر کا آغاز
بین الاقوامی انتفاضہ فلسطین حمایت کانفرنس کے مرکزی سیکریٹریٹ نے تمام بین الاقوامی اداروں اور عالمی رائے عامہ سے اپیل کی ہے کہ وہ سینچری ڈیل کی سخت مذمت کریں کیوں یہ منصوبہ خطے میں کشیدگی اور تشدد کا نقطہ آغاز ہے۔
ایران کی پارلیمینٹ میں قائم بین الاقوامی انتفاضہ فلسطین حمایت کانفرنس کے مرکزی سیکریٹریٹ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اب تک عورتوں اور بچوں سمیت لاکھوں نہتھے فلسطینی صیہونیوں کے ہاتھوں شہید، زخمی اور اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں جبکہ دسیوں ہزار فلسطینی شہری جن میں سیکڑوں بچے بھی شامل ہیں، صیہونی حکومت کی خوفناک جیلوں میں بند ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بعض مغربی سامراجی ممالک یہودی قوم کے خلاف اپنے مجرمانہ اقدامات کا تاوان اسلامی اور عرب ممالک کی جیب اور ان کی زمینی حق سے ادا کر رہے ہیں اور بدستور امریکہ کے ساتھ ملکر صیہونیوں کی توسیع پسندی اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام کی حمایت کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی انتفاضہ فلسطین حمایت کانفرنس کے مرکزی سیکریٹریٹ نے امریکہ کے سینچری ڈیل منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ریفرنڈم کرائے جانے سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز کا اعادہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ریکارڈ میں ثبت شدہ مقبوضہ فلسطین کے تمام باشندوں، منجملہ مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کی مشارکت سے ریفرنڈم کا انعقاد، اس اسلامی عیسائی اور یہودی ملک پر غاصبانہ قبضے کے خاتمے اور موجودہ بحران سے نکلنے کا جائز اور بین الاقوامی حل ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے بھی کہا ہے کہ سینچری ڈیل منصوبہ ایک جعلی منصوبہ اور اسلامی ملکوں میں پائے جانے والے اختلافات کا شاخسانہ ہے جس نے صہیونی حکومت اور امریکہ کو ایسے تباہ کن اقدام کا موقع فراہم کیا ہے۔
امریکہ کے تیار کردہ ناپاک " سینچری ڈیل " منصوبے کے تحت بیت المقدس جہاں مسلمانوں کا قبلہ اول واقع ہے ، اسرائیل کے حوالے کردیا جائے گا، دیگر ملکوں میں مقیم فلسطینیوں کو اپنے آبائی علاقوں میں واپسی کا حق نہیں ہوگا جبکہ غزہ پٹی اور غرب اردن کا باقی ماندہ علاقہ ہی فلسطین کی ملکیت ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج منگل کے روز اپنے تیار کردہ ناپاک منصوبے سینچری ڈیل کا اعلان کر نے والے ہیں۔