Mar ۳۰, ۲۰۲۰ ۰۹:۵۴ Asia/Tehran
  • فلسطینی سرزمین کے 85 فیصد حصے پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ

فلسطینی اعداد و شمار کے قومی مرکز نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت 1948سے لے کر اب تک پچاسی فیصد فلسطینی سرزمین پر اپنا ناجائز اور غاصبانہ قبضہ جما چکی ہے۔

صیہونی حکام نے تیس مارچ انیس سو چھہتر کو الجلیل علاقے میں فلسطینیوں کی ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضہ کر لیا۔ صیہونیوں کے اس اقدام کے بعد فلسطینی عوام نے مظاہروں اور بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کر دیا جو بعد میں غاصب صیہونی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان خونریز جھڑپوں کا سبب بنا۔ ان جھڑپوں میں صیہونی دہشتگردوں نے چھے فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید جبکہ ہزاروں کو زخمی کر دیا۔

قابل ذکر ہے کہ فلسطینیوں نے 1976 کے خونریز واقعات میں شہید ہونے والوں کی یاد میں تیس مارچ کو یوم الارض کا نام دیا ہے اور ہر سال اس موقع پر فلسطینی باشندے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی سرزمین کی مکمل آزادی پر تاکید کرتے ہیں۔

عربی روزنامہ القدس العربی نے اعداد و شمار کے فلسطینی مرکز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ دوہزار اٹھارہ کے اختتام تک مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بستیوں کی تعداد چار سو اڑتالیس جبکہ صیہونی انتہاپسندوں کی تعداد چھے لاکھ اکہتر ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں سے سینتالیس فیصد صوبہ قدس میں فلسطینی جائیدادوں پر قابض ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مغربی کنارے میں ہر ایک فلسطینی کے مقابلے صیہونی انتہا پسند کی تعداد تیئیس ہے جبکہ قدس میں ہر ایک فلسطینی باشندے کے مقابلے میں یہ تعداد بڑھ کر ستر ہو جاتی ہے۔

خبروں کے مطابق دوہزار انیس میں غرب اردن میں غیر قانونی صیہونی بستیوں کی تعمیر میں تیزی سےاضافہ ہوا ہے - صیہونی حکومت نے گذشتہ برس غرب اردن میں آٹھ ہزار چار سو ستاون غیر قانونی رہائشی مکانات تعمیر کرائے ہیں اور ساتھ ہی اس نے مزید تیرہ صیہونی کالونیوں کی منظوری دی ہے -

صیہونی حکومت نے غرب اردن کے اٹھارہ فیصد علاقے فوجی اڈے قائم کرنے کے لئےغصب کر لئے ہیں جبکہ دس فیصد اراضی کو حائل دیوار کے لئے زبردستی ہڑپ کر لیا ہے- خبروں کے مطابق صیہونی حکومت نے انیس سو سڑسٹھ سے اب تک مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں پچاس ہزار غیر قانونی رہائشی مکانات تعمیر کرائے ہیں جبکہ اس نے فلسطینیوں کے ایک لاکھ مکانات کو نقصان پہنچایا ہے-

اعداد وشمار کے مطابق دوہزار انیس میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں انتیس بچے اور نو خواتین بھی شامل ہیں- صیہونی فوجیوں نے دوہزار انیس میں اپنی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران آٹھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کیا ہے۔

اُدھر صیہونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی تعداد بھی پانچ ہزار ہے جن میں بیس بچے اور بیالیس خواتین شامل ہیں-

واضح رہے کہ اس سال کورونا وائرس کے پیش نظر فلسطین میں ہر قسم کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کے باعث اس سال یوم الارض پر کوئی مظاہرہ نہیں ہو سکا۔

ٹیگس