غرب اردن بارود کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے: فلسطینی تنظیمیں
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور جہاد اسلامی فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ غرب اردن کا علاقہ بارود کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے بدھ کے روز ایک بیان میں غرب اردن کے شہر جنین کے علاقے یعبد میں ہونے والی صیہونی مخالف کاروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن میں فلسطینی نوجوانوں کی جد و جہد کبھی نہیں رکے گی اور وہ غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں ہتھیاروں کے بغیر صرف پتھروں سے ہی ان کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
غاصب صیہونی ٹولے نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ ایک صیہونی دہشتگرد، غرب اردن کے شمال میں واقع یعبد کے علاقے میں ایک فلسطینی کو گرفتار کرنے کے لئے داخل ہوا تھا، مگر فلسطینیوں نے اسے پتھراؤ کر کے ہلاک کر دیا۔
جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان مصعب البریم نے فلسطینیوں کی اس کاروائی کو، غرب اردن کے علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کی صیہونی سازش پر فلسطینیوں کا کھلا پیغام قرار دیا۔
البریم نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی صیہونی مخالف یہ کاروائی اس بات پر تاکید ہے کہ غرب اردن کی موجودہ میدانی و سیکورٹی کی صورت حال کے باوجود فلسطینی قوم کے مقابلے میں غاصب صیہونی حکومت بالکل بے بس و ناتواں ہے جبکہ فلسطینیوں کے پاس کوئی ہتھیار تک نہیں ہے اور وہ پتھروں سے جارح صیہونی فوج کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان نے کہا کہ صیہونی مخالف یہ کاروائی، غاصب صیہونی فوجیوں کی جارحیت کا جواب تھا۔
اُدھر غاصب صیہونی دہشتگردوں نے ایک چودہ سالہ فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا۔
ارنا نیوز کے مطابق صیہونی دہشتگردوں نے بدھ کی صبح الخلیل کے جنوب میں الفوارہ کیمپ پر حملہ کیا جہاں ایک مظلوم فلسطینی نوجوان شہید اور متعدد کو زخمی ہو گئے۔
دریں اثنا اطلاعات ہیں کہ نور جابر البرغوثی کے جلوس جنازہ میں دسیوں ہزار فلسطینیوں نے شرکت کی جو غاصب صیہونی حکومت کی ایک جیل میں بیماری اور طبی سہولیات فراہم نہ کئے جانے کے نتیجے میں شہید ہو گئے تھے۔