جنت البقیع صرف قبرستان نہیں بلکہ تاریخ اسلام کا عظیم خزانہ ہے
8 شوال 1344 ہجری قمری میں وہابیوں نے قبور آئمہ بقیع علیہم السلام کو منہدم کرڈالا۔
آٹھ شوال 1344 ہجری قمری مطابق 21 اپریل 1926 کا دن تاریخ اسلام کا وہ سیاہ ترین دن ہے کہ جب جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کو منہدم و مسمار کیا گیا، امت مسلمہ کی خاموشی نے آج دشمنان اسلام کو اتنی جرات اور ہمت بخشی کہ نوبت کربلا ، بغداد، مکہ اور شام کے مقدس مقامات سے لیکر اب فلسطینی مسلمانوں پر مظالم تک آن پہنچی ہے، مسلم حکمرانوں کی بے حسی اور امریکہ اور اسرائیل کی غلامی کی بدولت آج مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔
جنت البقیع صرف ایک قبرستان کا نام نہیں ہے بلکہ تاریخ اسلام کا عظیم خزانہ ہے آسمان امامت و ولایت کے چار درخشاں ستاروں حضرت امام حسن (ع)، حضرت امام سجاد (ع)، حضرت امام محمدباقر(ع) اور حضرت امام جعفر صادق (ع) کی قبریں یہاں ہیں۔
بنابر این 8 شوال کا دن صرف جنت البقیع پر حملہ و ہجوم کا دن نہیں تھا بلکہ اس دن تاریخ اسلام پر حملہ ہوا جنت البقیع کی تخریب نہیں کی گئی بلکہ اسلام محمدی(ص) کی تخریب کی گئی۔