امن عمل کی راہ کٹھن اور طولانی ہے: افغان صدر
Jun ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۰:۳۵ Asia/Tehran
افغانستان کے صدر نے کہا ہے کہ القاعدہ، داعش اور دیگر دہشتگرد گروہوں کی دھمکیاں طالبان کے ساتھ امن کے عمل کو متاثر نہیں کر سکتیں۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ملک میں سنجیدہ امن عمل کی راہ کو طولانی اور کھٹن قرار دیا ہے۔ افغان صدر نے طالبان کے حملوں کا مقابلہ کرنے کیلئے سرکاری فورسز کی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی حکومت کو ممکنہ طور پر امن مذاکرات کی شکست کیلئے تیار رہنا چاہئیے۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے مزید 2 ہزار قیدیوں کی رہائی کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان بھی واضح کریں کہ وہ تمام قیدیوں کو رہا کریں گے۔
یاد رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان رواں سال فروری میں امن معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت افغان حکومت کو 5 ہزار طالبان قیدی رہا کرنے ہیں۔