افغان صدر بین الافغان مذاکرات دوحہ میں ہونے پر راضی
افغانستان اور قطر کی حکومتوں کے درمیان بین الافغان مذاکرات کے پہلے دور کے انعقاد پر اتفاق کے ساتھ ہی افغانستان کی قومی سلامتی کونسل نے اس ملک کے سیکورٹی اہلکاروں اور عام شہریوں پر طالبان کے حملے تیز ہونے کی خبر دی ہے
افق نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی نے افغان مفاہمتی عمل میں قطر کے خصوصی ایلچی سے ملاقات میں دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے۔ خبروں کے مطابق افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان پہلے بین الافغان مذاکرات دو ہفتے بعد جون کا مہینہ ختم ہونے سے پہلے دوحہ میں ہوں گے۔
دراین اثنا افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جاوید فیصل نے کہا کہ طالبان نے نہ صرف تشدد کم نہیں کیا بلکہ اس میں اضافہ کیا ہے جس سے افغان امن کے عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انتیس فروری کو امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے نام نہاد امن سمجھوتے کی بنیاد پر بین الافغان مذاکرات سے پہلے حکومت افغانستان طالبان کے پانچ ہزار قیدیوں کو اور طالبان ایک ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو رہا کریں گے-
افغان حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اب تک تین ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے لیکن طالبان کا کہنا ہے کہ اس کے رہا ہونے والے قیدیوں کی تعداد اس سے کم ہے۔