Jun ۱۹, ۲۰۲۰ ۱۸:۰۷ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے خلاف یوم غضب منانے کی اپیل

غرب اردن کو ہتھیانے کے صیہونی منصوبے کے خلاف علاقائی سطح پر شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے اور فلسطینی تنظیمیں بھرپور احتجاج کی کال دے رہی ہیں جبکہ اردن نے اسرائیل کے ساتھ سبھی معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

فلسطینی تحریک الفتح کے ترجمان اسامہ القواسمی نے غرب اردن کو ہڑپ کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پوری سرزمین فلسطین میں یوم غضب منانے کی اپیل کی ہے۔

اسامہ القواسمی کے پیغام میں آیا ہے کہ اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف تحریک کا نیا مرحلہ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے فلسطینی قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ" اے عظیم قوم اٹھ کھڑی ہو اور اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہمارے ساتھ یوم غضب کے مظاہروں میں شریک ہو کر اسرائیل کے ناجائز قبضے کے خلاف آواز بلند کر۔

"الفتح کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یوم غضب کے مظاہروں میں پوری فلسطینی قوم کا بس ایک ہی نعرہ ہوگا کہ ہمیں الحاق قبول نہیں  ہے اور ہی نہ سینچری ڈیل، بیت المقدس سرزمین فلسطین کا ابدی دارالحکومت ہے۔

دوسری جانب شاہ اردن نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے غرب اردن کو ضم کرنے کی کوشش کی تو امان تل ابیب کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو ختم کردے گا۔ المیادین ٹی وی کے مطابق سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ شاہ اردن عبداللہ دوم نے اپنے ملک کے واضح موقف کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس ہی فلسطینی مملکت کا دارالحکومت ہے اور اسرائیل کی جانب سے غرب اردن کو ضم کرنے کے یک طرفہ منصوبے کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

اس سے پہلے اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے جمعرات کے روز فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کو شاہ اردن کا ایک پیغام پہنچایا تھا جس میں غرب اردن کے الحاق کے بارے میں اپنے ملک کے موقف میں تبدیلی نہ آنے اور فلسطینیوں کے ساتھ تعلقات کی پائیداری پر زور دیا گیا تھا۔ بعد ازاں اردن کے وزیر خارجہ نے اپنے فلسطینی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کیے کے منصوبے پر کڑی نکتہ چینی کی تھی۔ انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل نے اس منصوبے کے ذریعے امن کے بجائے جنگ کا راستہ چنا ہے۔

ایمن الصفدی کا کہنا تھا کہ غرب اردن پر غاصبانہ قبضے کا منصوبہ امن کے لیے ضروری اصولوں کی نابودی کا سبب بنے گا اور خطے کا امن و استحکام تباہ ہوکے رہ جائے گا۔ فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے بھی اس موقع پر غرب اردن کے اسرائیل میں الحاق کےاسرائیلی منصوبے کو روکے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

قابل ذکر ہے کہ غاصب صیہونی حکومت امریکی صیہونی منصوبے سینچری ڈیل کے تحت، جس کی صدر ٹرمپ اور خطے کی بعض رجعت پسند عرب حکومتوں کی جانب سے حمایت کی جارہی ہے، یکم جولائی سے غرب اردن کے مزید تیس فی صد علاقے کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔

ٹیگس