Jun ۲۸, ۲۰۲۰ ۱۰:۴۵ Asia/Tehran
  • محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ کو شرمندہ کردیا

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ مائک پومپئو کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو کرنے سے انکار کر دیا۔

روسیا الیوم نیوز چینل نے صیہونی ذرائع کے حوالے سے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب خبر دی کہ گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں صیہونی حکام کی موجودگی میں، غرب اردن کے بعض علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے والے منصوبے کا جائزہ لیا جانا تھا اور اس سے قبل فریقین کے مابین ٹیلی فونی گفتگو ہونا طے پایا تھا مگر محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ گفتگو کرنے سے انکار کر دیا۔

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے سے وابستہ عناصر نے ٹرمپ کے تیار کردہ نام نہاد صلح معاہدے کے موضوع پر رواں ہفتے کے دوران فلسطینی اٹھارٹی کے عہدے داروں سے رام اللہ میں ملاقات اور گفتگو کی مگر اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور سی آئی اے کے عناصر کو ناکامی ہوئی۔

اس درمیان فلسطینی اتھارٹی نے ہفتے کے روز خبردار کیا کہ اگر صیہونی حکومت گوش عتصیون، معالہ آدومیم اور آریل بستیوں پر قبضہ جماتی ہے تو پھر فلسطینی اتھارٹی وہاں کی سکیورٹی صورتحال کا ذمہ دار صیہونی ٹولے کو قرار دے گی۔

اس سے قبل بھی فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس خبردار کر چکے ہیں کہ اگر غرب اردن کے علاقوں پر قبضہ جمانے کی کوشش کی گئی تو پھرغاصب صیہونی ٹولے کے ساتھ طے پانے والے تمام معاہدے کالعدم قرار دے دیئے جائیں گے۔

خیال رہے کہ غاصب صیہونی حکومت یکم جولائی سے فلسطین میں مغربی کنارے کے مزید تیس فیصد حصہ کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کے منصوبے پرعملدرآمد کرنے کا اعلان کر چکی ہے جس پر فلسطینی حکام اور تنظیموں کے علاوہ عالمی سطح پر بھی شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

ٹیگس