آستانہ پروسیس کے سربراہوں کا بیان، شامی عوام کے لیے عالمی برادری کی مدد میں اضافے پر تاکید
اسلامی جمہوریہ ایران، روس اور ترکی کے سربراہان مملکت نے شام کے عوام کے لیے عالمی برادری کی امداد میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ان تینوں ملکوں کے سربراہوں نے بدھ کے روز اپنی آن لائن نشست کے خاتمے پر ایک مشترکہ بیان جاری کر کے شام کے اقتدار اعلی، خودمختاری اور ارضی سالمیت کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ امتیازی رویے، سیاست اور پیشگي شرطوں سے دور رہتے ہوئے شام کے تمام لوگوں کے لیے اپنی امداد میں اضافہ کرے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی، روس کے صدر ولادمیر پوتین اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے مشترکہ بیان میں زور دے کر کہا ہے کہ شام کے بحران کا کوئي فوجی حل نہیں ہے اور اسے صرف شامی فریقوں کے سیاسی عمل کو مضبوط بنانے اور اقوام متحدہ کی مدد سے ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔ ان رہنماؤں نے اسی طرح شام کی حکومت اور اس ملک کی ارضی سالمیت کو کمزور بنانے کی غرض سے شام کو تقسیم کرنے کی سازشوں کا مقابلے کرنے کے اپنے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔
آستانہ پروسیس کے سربراہوں نے شام کے شمال مشرق میں اس ملک عوام کے تیل کی درآمد میں کسی بھی طرح کے غیر قانونی تصرف یا منتقلی کی مخالفت کرتے ہوئے ایک بار پھر تمام دہشت گرد گروہوں کی حتمی نابودی تک آپسی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعلان کیا ہے اور شام کے عام شہریوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا ہے۔