Jul ۰۴, ۲۰۲۰ ۱۵:۰۵ Asia/Tehran
  • غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطینی تنظیموں کے مابین آپسی اتحاد و یکجہتی میں اضافہ

فلسطینی کی استقامتی تحریکوں کے سینیئر ارکان نے غرب اردن پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے مقابلے کی غرض سے حماس اور الفتح تحریک کے درمیان ہونے والے اتفاق رائے کا خیر مقدم کیا ہے۔

جہاد اسلامی فلسطین کے سیاسی دفتر کے رکن نافذ عزام نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہماری توجہ اس وقت تمام فلسطینی قوتوں کے درمیان قومی ڈائیلاگ کے آغاز پر مرکوز ہے اور ہم نے اس سلسلے میں حماس اور الفتح دونوں سے رابطے کیے ہیں۔

نافذ عزام نے واضح کیا کہ فلسطینیوں کو درپیش چیلنجوں اور دباؤ کے مقابلے کے لیے داخلی محاذ کے قیام کے قومی منصوبے کو پھر سے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اسرائیل کی توسیع پسندی کی روک تھام کے لیے فلسطینی اتھارٹی اور تمام فلسطینی جماعتوں اور تنظیموں کے درمیان مستقبل کے روڈ میپ کے بارے میں سمجھوتے طے پائیں۔

عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے رہنما ماہر الطاہر نے بھی اپنے بیان میں حماس اور الفتح کے درمیان ہونے والے اتفاق رائے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس اور الفتح کے درمیان سمجھوتے سے فلسطینیوں کے درمیان ہمہ گیر آشتی کا مستقبل روشن ہوگا۔

ماہر الطاہر نے کہا کہ اسرائیل کی توسیع پسندی اور غاصبانہ قبضے کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینیوں کو باہمی اختلافات ختم کرنا ہوں گے۔

فتح کی عوامی کمیٹی کے رکن احمد حلس نے کہا ہے کہ حماس اور الفتح کے درمیان پیدا ہونے والے سازگار ماحول کو فقط ان دو تنظیموں تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ دیگر فلسطینی قوتوں کو بھی ساتھ ملانے کی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ باہمی اختلافات کو بھلانے کا بہترین موقع ہے اور اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب فتح تحریک کی کور کمیٹی کے رکن عباس زکی نے حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری اور الفتح کی کور کمیٹی کے سربراہ جبریل الرجوب کے درمیان ہونے والی ملاقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات فلسطینیوں کے درمیان مصالحت کا دریچہ ہے جس سے فلسطین کی اندرونی صورتحال کو بہتر بنانے کا راستہ ہموار ہوگا۔

ادھر حماس کے سینیئر رکن محمود الزھار نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ نئے اصولوں کی بنیاد پر سرزمین فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح جد و جہد کا روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری فلسطینی قوم کو اپنے وطن کی آزادی کے لیے متحد ہوجانا چاہیے۔ محمود الزھار نے تنظیم آزادی فلسطین کے اصل مقصد کے تعین اور اوسلو معاہدے کے خاتمے  پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں غرب اردن کے علاقے میں اسی طرز پر کام کرنے کی ضرورت ہے جس پر غزہ میں عمل کیا جاتا رہا ہے۔

ٹیگس