سرت آپریشن میں ترکی کی شرکت پر قاھرہ کا ردعمل
مصر کے وزیر خارجہ نے لیبیا کے شہر سرت میں انجام پانے والی فوجی کارروائی میں انقرہ کے شامل ہونے کے بارے میں ترک وزیرخارجہ کے بیانات کو ایک نہایت خطرناک اقدام قرار دیا ہے
مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو کے اس بیان کو مسترد کر دیا کہ ماضی میں ترکی اور مصر کے درمیان مختلف مسائل کے سلسلے میں کسی طرح کے مذاکرات ہوئے تھے ۔
سامع شکری نے کہا کہ لیبیا میں جنگ بندی کے لئے ترکی کی شرط خطرناک اور سلامتی کونسل و بین الاقوامی قوانین کے برخلاف ہے۔
ترکی کے وزیر خارجہ نے چند روز قبل کہا تھا کہ لیبیا کی قومی حکومت صرف اسی صورت میں جنگ بندی پر راضی ہوگی جب خلیفہ حفتر کے فوجی اہم علاقوں، دارالحکومت اور مغربی علاقوں سے پسپائی اختیار کر لیں گے۔
ترکی کے وزیر خارجہ چاؤوش اوغلو نے مزید کہا کہ اگر خلیفہ حفتر کے فوجی سرت اور الجفرہ شہروں سے پسپائی اختیار نہیں کریں گے تو لیبیا کی قومی حکومت ان پر اپنے حملے پھر سے شروع کر دے گی۔
مصری پارلیمنٹ کی دفاعی و سیکورٹی کمیٹی کے سربراہ نے بھی اپنے ملک کی حالیہ بحری مشقوں کے مقصد کو مصر کی قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے لیبیا میں فوجی مداخلت کے لئے آمادگی سے تعبیر کیا تھا۔