شام کے پارلیمانی انتخابات پر امریکہ کو تکلیف ہوئی
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مداخلت پسندانہ بیان دیتے ہوئے شام میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی قرار دیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے اپنے ایک بیان میں دعوی کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد بائیس چون کے تحت شام میں انتخابات اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ، منصفانہ طریقہ سے کرائے جانے کی ضرورت ہے اور اس میں تمام شامی شہریوں کو شرکت کی اجازت ہونا چاہیے۔
مورگن اورٹیگس نے دعوی کیا کہ شام میں ہونے والے انتخابات بقول ان کے منصفانہ نہیں ہیں۔
واشنگٹن، عرب اور مغربی اتحادیوں کی تمامتر رخنہ اندازیوں کے باوجود شام کے نئے آئین کے تحت تیسرے پارلیمانی انتخابات اتوار کو کرائے گئے تھے جن میں شامی عوام نے بھرپور طریقے سے حصہ لیا۔
رپورٹ کے مطابق شام کے پارلیمانی انتخابات میں دو سو پچاس نشستوں کے ایوان کے لیے ایک ہزار چھے سو چھپن امیدوار میدان میں تھے جن میں دو سو خواتین بھی شامل ہیں۔
شامی الیکشن کمیشن کے سربراہ کا کہنا ہے کہ کے تمام سات ہزار دو سو ستتر پولنگ اسٹیشنوں میں انتخابات مکمل طور پر شفاف اور منصفانہ طریقے سے ہوئے اور کسی بھی حلقے سے دھاندلی کی شکایات موصول نہیں ہوئیں۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link