افغانستان، طالبان نے مزید 16 سکیورٹی اہلکار رہا کئے
طالبان نے صوبہ بلخ میں قید افغانستان کی حکومت کے مزید 16 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔
آوا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دوحہ میں طالبان کے ترجمان محمد سہیل شاہین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طالبان نے صوبہ بلخ میں قید 16 افغان سکیورٹی اہلکاروں کو رہا کر دیا ہے تاہم ان قیدیوں کی آزادی کی مزید تفصیلات بیان نہیں کیں۔
دوحہ میں طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک ہم نے افغان حکومت کے 800 قیدیوں کو رہا کیا ہے تاہم حکومت نے ابھی تک سرکاری طور پر اس تعداد کی تائید نہیں کی ہے۔ افغان حکومت کے ترجمان صدیق صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت نے اب تک 4000 طالبان قیدیوں کو رہا کیا ہے تاہم 600 طالبان قیدیوں کو انسانی سوز جرائم کی وجہ سے رہا نہیں کیا جائیگا۔
یاد رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان 29 فروری کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں نام نہاد امن معاہدہ ہوا تھا جس میں یہ طے پایا تھا کہ افغان حکومت طالبان کے 5 ہزار قیدیوں کو رہا کرے گی جس کے بدلے میں طالبان کو بھی حکومت کے ایک ہزار قیدی رہا کرنے ہوں گے۔
امریکا نے معاہدے کے تحت وعدہ کیا تھا کہ اگلے سال جولائی تک امریکی اور دیگر غیر ملکی افواج کا افغانستان سے انخلا ہوگا جبکہ طالبان کی جانب سے سیکورٹی کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔
افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے طالبان پر حکومت کے قیدیوں کو آزاد کرنے کے وعدے پر عمل کرنے میں کوتاہی برتنے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اس گروہ نے نہ صرف اب تک ایک ہزار قیدیوں کو آزاد نہیں کیا ہے بلکہ افغان عوام اور سیکورٹی اہلکاروں کا قتل جاری رکھے ہوئے ہے اور معاہدے کے برخلاف حالیہ چند ہفتوں میں طالبان کے حملوں میں شدت بھی آ گئی ہے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link