Aug ۱۱, ۲۰۲۰ ۱۳:۱۰ Asia/Tehran

احمد عمارنہ ایک فسلطینی انجینئر ہے جو اپنے بال بچوں اور والدین کے ہمراہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے ایک غار میں زندگی گزار رہا ہے۔۔

احمد کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی ٹولے نے اسے غار خالی کرنے کو کہا ہے۔

احمد عمارنہ کا مکان کوئی پہلا مکان نہیں ہوگا جو غاصب صیہونی ٹولے کے ہاتھوں مسمار ہوگا تاہم یہ پہلی غار ضرور ہوگی جسکے صیہونی ہاتھوں کے ذریعے مسمار ہونے کا امکان پایا جاتا ہے۔

تیس سالہ سول انجینئر احمد نے فلسطین کے شمالی ویسٹ بینک کے فراسین گاؤں میں ایک غار کو اپنی رہائش کے لئے چنا ہے مگر صیہونیوں نے اسے مسمار کرنے کی دھمکی دی ہے۔

ایک شیر خوار بچے کے باپ احمد کا کہنا ہے کہ اُس نے دو مرتبہ اپنا مکان بنانے کی کوشش کی مگر غاصب صیہونیوں نے اسے اس کام کی اجازت نہیں دی اور کہا کہ اس خطے میں ہر قسم کی تعمیر منع ہے۔

احمد کا کہنا ہے کہ صیہونی ٹولے نے جولائی کے مہینے میں اس غار کو مسمار کرنے کے لئے کہا ہے۔

خیال رہے کہ احمد جیسے ہزاروں فلسطینی کنبوں کو اپنی زندگی کے ابتدائی حق یعنی پر سکون رہائش سے محرومی کا رنج سہنا پڑ رہا ہے اور غاصب صیہونی دہشتگرد مختلف بہانوں سے فلسطینی مکانات کی مسماری کا سلسلہ جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ صیہونی آبادکاری کے غیر قانونی عمل کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

ٹیگس