Sep ۱۲, ۲۰۲۰ ۲۲:۴۸ Asia/Tehran
  • اسرائیل اور بحرین کے تعلقات فلسطینی عوام سے خیانت : حزب اللہ

حزب اللہ نے غاصب صیہونی حکومت اور بحرین کے مابین روابط کی برقراری کو فلسطینی عوام سے خیانت قرار دیا۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی عوامی اور انقلابی تحریک حزب اللہ نے آج بروز ہفتہ ایک بیان جاری کر کے بحرین اور اسرائیل کے مابین روابط کی برقراری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آل خلیفہ کی حکومت نے علاقے میں آلہ کار حکومتوں کی بدلتی ہوئی پالیسی کے دائرے میں غاصب اور دشمن صیہونی حکومت کے ساتھ روابط برقرار کئے۔

حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ غاصب اسرائیل کے ساتھ روابط برقرار کرنے والے حکمرانوں نے در اصل فلسطینی قوم کی  پیٹھ  پر خنجر گھونپا ہے۔ تاہم آزاد منش قومیں اور مزاحمتی تحریکیں عرب امارات اور بحرین کی خیانت کا دندان شکن جواب دیں گی۔

واضح رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متحدہ عرب امارات کے بعد ایک اور ملک کے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کا انکشاف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بحرین اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی برقراری کا سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔

بحرین کی آل خلیفہ حکومت اور اسرائیل کے تعلقات کے اعلان پر اسلامی جمہوریہ ایران سمیت فلسطینی تنظیموں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ بحرین کی حکومت نے اپنے ملک کے عوام سے جواز حاصل کرنے کے بجائے افسوس کہ ان سے منھ موڑ کر ذلت آمیز قدم اٹھاتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت کی گود میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا اور فلسطینی قوم اور بیت المقدس کے مسئلے میں خیانت و غداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی امنگوں کو امریکہ کے داخلی انتخابات کی بھینٹ چڑھا دیا۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے آل خلیفہ حکومت کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم سینچری ڈیل کو عملی جامہ پہنانے کی ایک کڑی ہے جس کا مقصد فلسطینی کاز کو ختم کر دینا ہے۔

فلسطین کی جہاد اسلامی تنظیم نے بھی آل خلیفہ حکومت کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب یہ بات پوری طرح واضح ہوگئی ہے کہ بحرین کی حکومت پوری طرح سے امریکہ کی پٹھو ہے۔

فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس نے بحرین کے اس غداری بھرے اقدام پر اعتراض کے طور پر منامہ سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔

بحرین کی سب سے بڑی سیاسی جماعت جمعیت وفاق نے بھی بحرین اور اسرائیل کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحرین کے عوام فلسطینی کاز کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

اُدھر یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے بھی صیہونی حکومت سے روابط برقرار کرنے کے بحرینی حکومت کے اقدام کی مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ کی مسلسل کوششوں کے بعد متحدہ عرب امارات نے تیرہ اگست کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کیا تھا اور اس اقدام کی بھی عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

ٹیگس