فلسطین سراپا احتجاج
فلسطینی عوام نے آج بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کر کے عرب امارات اور بحرین کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ سازشی معاہدے کی مذمت کی۔
فلسطین کی انفارمیشن مرکز کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی عوام نے آج طولکرم ، الخلیل ، نابلس، رام الله اور دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کر کے عرب امارات، بحرین اور غاصب صیہونی حکومت کے مابین سازشی معاہدے کی مذمت کی اور اسے فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے اور تسلط پسندی کو جاری رکھنے کیلئے اسرائیل کو گرین سگنل دینے سے تعبیر کیا۔ مظاہرین نے جن کے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز تھے اسرائیل ،امریکہ،عرب امارات اور بحرین کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔
بحرین میں بھی اسرائیل اور بحرین کے مابین سازشی معاہدے کے خلاف اس ملک کے عوام نے احتجاج کیا اور اس معاہدے کی مذمت کی۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیرڈ کوشنر نے رواں ماہ کے اوائل میں سعودی عرب، قطر، بحرین اور عمان کا دورہ کیا تھا جس کا مقصد خطے کے ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے لیے آمادہ کرنا تھا۔
اب تک متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کا اعلان کر دیا ہے جبکہ اس سے پہلے تک فلسطینی امنگوں کے برخلاف ان ممالک نے اسرائیل کے ساتھ حفیہ روابط قائم کر رکھے تھے۔