Sep ۲۶, ۲۰۲۰ ۱۰:۰۸ Asia/Tehran
  • امریکہ و اسرائیل سینچری ڈیل کو عالمی قوانین کی جگہ قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں: محمود عباس

فلسطینی انتظامیہ کے صدر نے مسئلہ فلسطین کی نابودی کے لئے دشمنوں کی سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام اپنی استقامت اور جدوجہد جاری رکھیں گے اور آخر کار کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے کہا کہ سینچری ڈیل اور غرب اردن کے الحاق کے منصوبے سے فلسطین کی 33 فیصد مزید سرزمین چلی جائے گی۔ 

ان کا کہنا تھا اکہ امریکہ اور اسرائیل سینچری ڈیل کو عالمی قوانین کا متبادل قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کوئی تبدیلی فلسطینی عوام کی مرضی کے بغیر پائیدار نہیں ہوگی اس لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو چاہئے کہ وہ خلیج فارس کے ممالک کی عالمی کانفرنس بلائیں۔

محمود عباس کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں عالمی قوانین کے تحت حقیقی امن کے قیام کے لیے فلطسین سے اسرائیل کا ناجائز قبضہ ختم کرانا اور 1967 کی حیثیت کو بحال کرنا ضروری ہے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

فلسطینی انتظامیہ کے صدر نے عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کو دھچکا لگا ہے اور وہ خوش نہیں ہیں، اس لئے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں سائیڈ لائن لگایا جا رہا ہے۔ فلسطینی عوام اپنا فیصلہ خود کرنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی دباو میں آ کر بحرین اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات بحال کرنے کے لیے امن معاہدہ کیا جس پر عالمی سطح اور فلسطین کی جانب سے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔

ٹیگس