بغداد میں راکٹ حملہ، کوئی نقصان نہیں ہوا ، عراقی فوج کا بیان
عراق فوج کے میڈیا سیل نے بتایا ہے کہ پیر کے روز دارالحکومت بغداد کے جادریہ نامی علاقے میں کیے جانے والے راکٹ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
عراقی فوج کے میڈیا سیل کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کے روز بغداد کے مرکزی علاقے میں امریکی سفارت خانے کے قریب قائم جادریہ کالونی میں پر دو راکٹ لگے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک راکٹ بابل انٹرنیشنل ہوٹل کے عقبی حصے میں اور دوسرا عراق کی قومی ایئر لائن کے دفتر کے قریب گرا ہے لیکن کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس سے پہلے عراق کے اسلامی استقامتی گروہوں نے ایسے حملوں کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی سفارت خانے پر کیے جانے والے راکٹ حملوں کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ادھر عراقی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان جنرل یحیی رسول نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے سیکورٹی اداروں نے بغداد میں کیے جانے والے راکٹ حملوں کے ملوث عناصر کے بارے میں اہم معلومات حاصل کرلی ہیں۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ عراق کے سیکورٹی اداروں نے ملک کے مشرقی صوبے دیالہ میں داعشی دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنادیا ہے۔
ایک عراقی ذریعے نے بتایا ہے کہ داعش کے باقی ماندہ عناصر نے پیر کے روز خانقین سٹی کے قریب واقع زورشیرک ٹاؤن میں سیکورٹی فورس کی ایک چیک پوسٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جو ناکام رہی۔ ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورس کی بروقت جوابی کارروائی کے بعد داعشی دہشت گردوں کا ٹولہ علاقے سے فرار ہوگیا جن کا تعاقب شروع کردیا گیا ہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق عراقی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے صوبہ صلاح الدین اور دیالی کے سنگم پر واقع دشوار گزار علاقوں میں واقع داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
کہا جارہا ہے کہ عراقی فضائیہ کی بمباری میں داعش کے متعدد ٹھکانے تباہ جبکہ دو دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ ستمبر دوہزارسترہ میں داعش دہشتگرد گروہ کی شکست کا اعلان کیا جا چکا ہے تاہم عراق کے بعض علاقوں میں داعش کے باقیات اب بھی موجود ہیں اور گاہے بگاہے دہشتگردانہ کارروائیاں انجام دیتے رہتے ہیں ۔عراقی فوج نے ایران کی فوجی مشاورت سے عراق میں داعش کی نام نہاد خلافت کا پوری طرح خاتمہ کردیا ہے۔