شام عراق سرحد کی نگرانی حشد الشعبی کے سپرد ہے: ترجمان عراقی فوج
عراق کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے دستے شام کی سرحد سے ملنے والے علاقوں میں داعش کے خلاف غیر معمولی اور پیشگی آپریشن میں مصروف ہیں۔
بغداد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عراق کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحی رسول نے بتایا کہ الحشد الشعبی نے پچھلے چند ماہ کے دوران پیچیدہ کارروائیوں کر کے بڑی تعداد میں دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے بعض کا تعلق شام جبکہ بعض کا دیگر ملکوں سے ہے۔
عراق کی مسلح افواج کے ترجمان کے مطابق شام سے ملنے والی سرحدوں کے چھے سو پانچ کلومیٹرعلاقے کی نگرانی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے سپرد ہے جبکہ باقی حصے کی نگرانی عراقی فوج کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حشد الشعبی ملک کی مسلح افواج کا حصہ ہے اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کی حیثیت سے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی کمانڈ اور وزارت دفاع کی نگرانی میں ملکی سرحدوں کی حفاظت میں مشغول ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ عراق کے سیکورٹی اداروں نے صوبہ کرکوک میں ایک فوجی آپریشن کے دوران دہشت گرد گروہ داعش کے ایک اہم سرغنہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ داعش کے اس سرغنہ کو جس کی شناخت فوری طور پر ظاہر نہیں کی گئی ہے، جنوبی کرکوک کی وادی الشای میں ہلاک کیا گیا۔
ادھر عراقی فوج کے انٹیلی جینس ونگ کے جاری کردہ بیان کے مطابق شام سے عراق کے مغربی صوبے نینوا کے ضلع سینجار کے کوہستانی علاقوں میں در آنے والے داعشیوں کے اہل خانہ کو سیکورٹی فورسز نے اپنی حراست میں لے لیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ چودہ خواتین اور بچوں پر مشتمل مذکورہ داعشی خاندانوں کے سرپرست شام میں قائم دہشت گردوں کے کیمپوں میں موجود ہیں۔
عراق میں داعش کی شکست اور اس کی نام نہاد خلافت کے خاتمے کے باوجود اس دہشت گرد گروہ کے عناصر صوبہ دیالہ، کرکوک، نینوا، صلاح الدین اور الانبار میں روپوش ہیں اور گاہے بگاہے عراقی شہریوں اور سیکورٹی دستوں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔