فلسطینی استقامت کے انتقام سے سہمے صیہونی، جہاد اسلامی سے سب سے زیادہ خطرہ
صہیونی حکومت کے سیکورٹی حلقوں نے کہا ہے کہ جہاد اسلامی تنظیم کے کمانڈر کی پہلی برسی قریب آنے پر انھیں غزہ کی جانب سے کیے جانے والے حملوں پر سخت تشویش ہے۔
اسرائیلی اخبار ہاآرتص نے صیہونی حکومت کے دفاعی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیل کے سیکورٹی اداروں کو اس بات کی گہری تشویش ہے کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات کے موقع پر غزہ سے نئے حملے شروع ہوسکتے ہیں۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطین کی جہاد اسلامی تنظیم اپنے کمانڈر بہا ابو العطا کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر حملوں کی تیاری کر رہی ہے۔ اس وقت یہ تنظیم آگ برسانے والے بیلون اسرائيلی علاقوں میں بھیجنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب کچھ روز قبل صہیونی حکومت کی کابینہ نے جہاد اسلامی تنظیم کے کمانڈر بہا ابوالعطاء کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر فلسطینی استقامت کی ممکنہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک نشست منعقد کی تھی۔ اس نشست میں صہیونی وزراء نے سیکورٹی کی صورتحال، خاص طور پر غزہ کی شمالی سرحدوں پر پیدا ہونے والی کشیدگي کا جائزہ لیا اور فوجی کمانڈروں اور سیکورٹی حکام نے اس سلسلے میں اپنی رپورٹیں پیش کیں۔ اسرائیلی اخبار ہاآرتص کا کہنا ہے کہ سیکورٹی جائزوں سے معلوم ہوتا ہے کہ فلسطین کی جہاد اسلامی تنظیم کے افراد مستقبل قریب میں فوجی کشیدگي پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال بارہ نومبر کو صہیونی حکومت کے ایک فضائی حملے میں شمالی غزہ پٹی کی فوجی کمان سنبھالنے والے جہاد اسلامی تنظیم کی فوجی شاخ القدس بریگیڈ کے کمانڈر بہا ابوالعطاء اپنی اہلیہ کے ساتھ اپنے گھر میں شہید ہوگئے تھے۔