Nov ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۳:۰۸ Asia/Tehran
  • بیلجیئم نے بھی فلسطینی مراکز کی مسماری کے خلاف آواز اٹھائی

بیجلیم کے تعمیر کردہ امدادی مراکز بھی دہشتگرد صیہونی ٹولے کے بلڈوزروں سے محفوظ نہ رہ سکے۔

صہیونی حکومت نے اپنے توسیع پسندانہ اقدامات کے تحت بین الاقوامی ڈونرز کے تعمیر کردہ مراکز کو بھی مسمار کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، صیہونی ٹولے نے فلسطینی مکانات کی مسماری کے ساتھ ساتھ چار ایسے مراکز کو بھی ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے جنہیں حکومت بیلجیم کے تعاون سے ویسٹ بینک پروٹیکشن کنسورشیم کے تحت تعمیر کيا گیا تھا۔

بیلجیم کی وزارت خارجہ نے اسرائیل کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے  کہا ہے کہ  یہ تعمیرات بین الاقوامی قانون کے تحت مشکل حالات میں انسانی ضروریات کی فراہمی کے مقصد سے کی جاتی ہیں۔

اس بیان میں کہا ہے گيا ہے کہ صیہونی ٹولے کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر  جنیوا کے چوتھے کنونشن کے تحت جرم ہے۔

بیلجیم  وزارت خارجہ نے صیہونی اتھارٹیز سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی غیر قانونی حرکت سے باز آجائیں اور گرائی گئی ان عمارات کا ہرجانہ ادا کریں۔

ٹیگس