بحرین کی موروثی حکومت نے بیٹے کو بنایا وزیر اعظم
شاہ بحرین نے اپنے بیٹے کو ملک کا وزیر اعظم بنا دیا ہے۔
شاہ بحرین نے ملک کے وزیر اعظم کے انتقال کے بعد اپنے بڑے بیٹے کو ان کے جانشین کے طور پر مقرر کر دیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شاہ بحرین حمد بن عیسی نے بدھ کے روز ایک حکم نامے میں ملک کے نئے وزیر اعظم کو مقرر کر دیا ہے۔
بحرین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی بنا نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شاہ بحرین نے ایک حکم نامے کے ذریعے اپنے بڑے بیٹے، ولی عہد اور مسلح افواج کے نائب سربراہ سلمان بن حمد بن عیسی آل خلیفہ کو وزارت عظمی کا قلم دان سونپ دیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ کا آج صبح امریکہ کے ایک ہسپتال میں انتقال ہوگیا، ان کی میت تدفین کے لئے بحرین لائی جا رہی ہے۔
بحرین کے شاہی دربار سے وابستہ ذرائع کے مطابق وزير اعظم خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ کے تدفین کے مراسم بہت ہی محدود رکھے گئے ہیں اور صرف قریبی افراد کو ہی شرکت کی اجازت دی جائے گی۔
چوراسی سالہ خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ 1971 سے بحرین کی وزارت عظمی کے عہدے کے مالک تھے۔
واضح رہے کہ بحرین میں سعودی دست نگر اور مغرب نواز آل خلیفہ خاندان کی حکومت ہے جس نے حال ہی میں مسلمین کے قبلۂ اول بیت المقدس کے ساتھ غداری کرتے ہوئے غاصب صیہونی ٹولے کے ساتھ اپنے پرانے تعلقات کو قانونی شکل دے دی ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے آل خلیفہ کی موروثی حکومت کے خاتمے کے لئے پرامن عوامی تحریک چلائی جا رہی ہے اور عوام آزادی اظہار رائے جیسے اپنے بنیادی حقوق کے لئے صدائے احتجاج بلند کئے ہوئے ہیں تاہم آل خلیفہ حکومت انکی جارحانہ سرکوبی پر مُصِر ہے۔