Nov ۱۷, ۲۰۲۰ ۲۲:۵۰ Asia/Tehran
  • خالدبن سلمان اور صدر ٹرمپ
    خالدبن سلمان اور صدر ٹرمپ

محمد بن سلمان کی جگہ ان کے بھائی خالد بن سلمان کو اقتدار میں لانے کا امریکی منصوبہ سامنے آیا ہے

اس منصوبے کا انکشاف کرتے ہوئے یمن کی ایک نیوز ویب سائٹ نے  جوبائیڈن کو درپیش مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔

امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کے سامنے جنگ یمن اور جمال خاشقچی کا قتل دو ایسے کیس ہیں کہ جن کا تصفیہ کرنے کے مقصد سے محمد بن سلمان کو کنارے لگا کران کے بھائی خالد بن سلمان کو ولی عہدی کی گدی پر بٹھادیا جائے۔

دواکتوبرسنہ 2018 کو سعودی عرب کے معروف صحافی جمال خاشقچی  کو محمد بن سلمان کے حکم پر قتل کردیا گيا تھا۔   

انتخابات میں کامیابی کی صورت میں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں نظرثانی اور یمن کی جنگ میں ریاض کی حمایت بند کئے جانے کی باتیں جوبائیڈن انتخات سے پہلے کرچکے ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد ڈیموکریٹوں کے پاس یمن پرسعودی جارحیت سے بری الذمہ ہونے اور جمال خاشقچی کے قاتل کے ساتھ ٹرمپ کے تعلقات کی خفت سے نجات پانے کا صرف ایک ہی راستہ ہے کہ وہ محمد بن سلمان کو سعودی عرب کے سیاسی منظرنامے سے ہٹادیں اور ان کی جگہ ان کے بھائی خالد بن سلمان کو ولی عہد کی گدی پر بیٹھادیں۔

مبصرین کے مطابق اس سلسلے میں ابھی یہ باتیں بظاہرحدس و گمان کی حد تک زیربحث ہیں تاہم امریکیوں سے تعلقات کے بغیر ریاض حکومت ایک ہفتے بھی اقتدار میں نہیں رہ سکتی، دوسری طرف سعودی عرب وہائیٹ ہاؤس کے لئے دودھ دینے والی گائے کے مترادف ہے کہ جس کو ڈیموکریٹ رہنما بھی آسانی کے ساتھ نہیں چھوڑ سکتے۔

اس بیچ یمن پرجارحیت اور جمال خاشقچی کے بہیمانہ قتل کے ذمہ دار محمد بن سلمان کو سعودی عرب کی پچاس سالہ بادشاہت کے خواب سے دستبردار ہونا پڑے گا۔

 

 

 

 

 

  

 

ٹیگس