ملک میں دہشتگرد ٹولے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں: افغان حکومت
افغانستان کے ادارۂ قومی سلامتی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملک میں دہشتگرد گروہوں کے درمیان منظم رابطے ہیں اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
افغانستان کی قومی سلامتی کے ادارے کے سربراہ احمد ضیا سراج نے کہا کہ بہت سے دہشتگردانہ واقعات میں جہاں طالبان نے خود کش حملے کئے ہیں وہاں انہوں نے دوسرے گروہوں کے عناصر کو بھی استعمال کیا ہے۔
سراج کا کہنا ہے کہ یہ تمام گروہ بعض مسائل منجملہ عسکری ٹریننگ کے سلسلے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔
مذکورہ افغان عہدے دار نے کہا کہ دہشتگرد گروہوں میں کوئی فرق نہیں ہے، سب کے سب ایک ہی مقصد پر کاربند ہیں اور وہ مقصد عوام کا قتلِ عام ، اقدار کی تباہی اور حکومت کا تختہ الٹنا ہے۔
سراج نے دعوی کیا کہ طالبان کے عناصر کراچی، پیشاور اور کوئٹہ میں اپنے محفوظ اڈوں سے افغانستان کو مسائل و مشکلات سے دوچار کر رہے ہیں اور اگر ان کے پاس یہ محفوظ اڈے نہ ہوتے تو وہ اب تک ختم ہو چکے ہوتے۔
افغان ادارۂ قومی سلامتی کے سربراہ نے کہا کہ افغان فوج اور سیکورٹی فورسز تقریبا بیس دہشتگرد گروہوں کے ساتھ برسر پیکار ہیں جنہیں طالبان کی سرپرستی حاصل ہے۔