اشرف غنی کی صدارت میں افغان کابینہ کا ہنگامی اجلاس منعقد
افغانستان کے سیکورٹی حالات کا جائزہ لینے کے لئے صدر اشرف غنی کی زیرصدارت کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں صوبائی گورنروں نے بھی شرکت کی۔
افغان کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے شرکاء نے شہر کابل سمیت مختلف علاقوں کے خراب سیکورٹی حالت پر تشویش ظاہر کی ہے۔ شہر کابل گزشتہ دنوں دہشتگردوں کے پے درپے حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے۔
پیر کو صدر ہاؤس میں ہونے والے اس ہنگامی اجلاس میں سیکورٹی و انٹیلیجنس اداروں کو حکم دیا گیا کہ قیام امن اور عوام کے قتل و غارتگری کو روکنے کے لئے کوشش کریں اور حملہ آوروں کے مقابلے اور دھماکوں کو ناکام بنانے کو اپنی ترجیحات میں قرار دیں۔
ساتھ ہی افغان صدر نے نائب صدر امر اللہ صالح کو حملوں، دھماکوں اور دیگر دہشتگردانہ واقعات کا شکار ہونے والوں کے ساتھ اظہار ہمدردی اور ان کی مدد کرنے کی ہدایت دی۔
قطر میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان شروع ہونے والے امن مذاکرات کے آغاز کے بعد سے کابل سمیت افغانستان کے مختلف علاقوں میں پے در پے حملوں اور دھماکوں میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے اس ملک کے عوام، حکام اور ممبران پارلیمنٹ میں خاصی تشویش پیدا ہو گئی ہے۔
افغانستان میں بڑھتے بد امنی کے واقعات کے بعد حکومت اور طالبان کے درمیان جاری امن مذاکرات پانچ جنوری تک ملتوی ہو گئے ہیں جبکہ اب تک کے مذاکرات کا بھی کوئی خاص نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔