فلسطینیوں کے قومی اتحاد پر حماس کی تاکید
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ نے قومی آشتی کے حصول اور غاصب صیہونی حکومت کا ہمہ جہتی مقابلہ کرنے نیز فلسطین کو آزاد کرانے کے لئے فلسطینیوں میں مفاہمت و سمجھوتے کے حصول کے لئے حماس کے عزم و ارادے پر تاکید کی ہے۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اتوار کی رات کہا ہے کہ فلسطینیوں میں قومی آشتی کا قیام ایک اعلی ہدف و مقصد ہے جس کے ہم ہمیشہ درپے بھی رہے ہیں اور تحریک حماس فلسطینیوں کے ایک جامع سمجھوتے کے حصول کی خواہاں ہے تاکہ وہ خود کو غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے اور فلسطین کو آزاد کرانے کے لئے وقف کردیں۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ نے فلسطینیوں کے مذاکرات کے عمل کے قیام کے لئے بعض ملکوں کے ساتھ ہونی والی مفاہمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھوتے کے حصول کے لئے ایک امید افزا نئے مرحلے میں ہیں اور یہ مرحلہ فلسطینی قوم کے قومی آشتی کی طرف آگے بڑھنے کا مرحلہ ہے۔
انھوں نے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد کے لئے تمام وسائل و ذرائع پائے جانے پر تاکید کی اور کہا کہ مزاحمتی قوتیں بیت المقدس کی غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطینی عوام کی بھرپور مدد کر رہی ہیں۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم متحدہ قانون ساز ادارے، متحدہ حکومت اور ایک مشترکہ قومی منصوبے کے خواہاں ہیں اور اسی بنا پر فوری انتخابات کا اہتمام کئے جانے کی ضرورت پر ہمارا زور ہے اور عوامی فیصلے اور رائے پر ہمارا یقین ہے اور ہم ان کے فیصلے سے راضی و مطمئن ہیں۔
واضح رہے کہ فلسطین میں آخری بار عام انتخابات سن دو ہزار چھے میں ہوئے تھے اور مذکورہ انتخابات میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے پارلیمنٹ کی ایک سو بتیس نشستوں میں سے چھہتر نشستیں حاصل کر کے نمایاں کامیابی حاصل کی تھی۔