Jan ۱۳, ۲۰۲۱ ۰۵:۵۷ Asia/Tehran
  • مقبوضہ فلسطین میں مزید 800 غیر قانونی مکانات کی تعمیر کی منظوری

خود ساختہ اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم نتن یاہو نے مقبوضہ علاقوں میں صہیونی تارکین وطن کے لیے 800 نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں پہلے ہی ساڑھے 4 لاکھ صیہونیوں کو لاکر بسایا جا چکا ہے۔ نتن یاہو نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مکانات کی تعمیر کی منظوری دینے میں قطعاً دیر نہ کی جائے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نواز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصب کی مدت پوری ہونے میں صرف چند روز باقی رہ گئے اور صہیونی وزیر اعظم امریکی حلیف کے جانے سے قبل متنازع اقدامات کر گزرنا چاہتے ہیں ۔

نتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہودا اور سامرہ میں  فلسطینیوں کی غصب شدہ زمینوں پر صہیونی تارکین وطن کے لیے مزید 800 نئے رہایشی مکانات کی تعمیر کے منصوبے پر طے شدہ وقت سے پہلے ہی کام شروع کر دیا جائے۔

ادھر امریکہ کے نومنتخب صدر جو بائیڈن بظاہر اعلان کر چکے ہیں کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بستیوں میں توسیع کے اسرائیلی منصوبوں کی مخالفت کرتے ہوئے ٹرمپ کے اقتدار سے قبل والی امریکی پالیسی پر ہی عمل کریں گے ۔

اسرائیل میں 23 مارچ کو ایک بار پھر عام انتخابات ہوں گے اور نتن یاہو ایک بار پھر اقتدار حاصل کرنے کی سرتوڑ کوشش میں مصروف ہیں اور وہ ہر صورت میں صہیونی تارکین وطن کی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں اور فلسطینیوں کو اپنی سیاست کی بھینٹ چڑھا کر تیزی سے ان کی زمینیں ہتھیانے کی کارروائیاں کر رہے ہیں ۔

یاد رہے کہ خود ساختہ غاصب ریاست اسرائیل میں 2 سال سے بھی کم عرصے میں 3 بار انتخابات ہو چکے ہیں، جن کی ناکامی کے بعد اب چوتھی بار صہیونی عوام اپنا ووٹ ڈالیں گے ۔

 

ٹیگس