Jan ۱۴, ۲۰۲۱ ۱۹:۵۴ Asia/Tehran
  • بحرین میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی پر ہیومن رائٹس واچ کی تنقید

ہیومن رائٹس واچ نے دوہزار بیس میں بحرینی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ میں ایک بار پھر آل خلیفہ حکومت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تنقید کی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ بحرینی حکام نے دو ہزار بیس میں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر سرگرم صارفین کی سرکوبی تیز کر دی تھی اور صارفین پر مقدمات چلائے گئے اور بحرینی عدالتوں نے بھی ان کے خلاف ظالمانہ و غیرمنصفانہ عدالتی کارروائیوں کے بعد سزائے موت سنائی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بحرین کی اپیل کورٹ نے بھی کم سے کم چار افراد کو غیر شفاف مقدموں کے بعد موت کی سزا سنائی ہے۔

بحرین میں دوہزار سترہ سے سزائے موت پر عمل درآمد روکے جانے کے باوجود چھے افراد کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے۔

اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس واچ کے جنوب مغربی ایشیا کے سربراہ جو اسٹورک نے کہا ہے بحرینی حکام، حکومت پر تنقید کرنے والے ہر شخص کو سزا دینے اور خاموش کرنے کے لئے سرکوبی کے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔

ٹیگس