Jan ۱۹, ۲۰۲۱ ۰۹:۰۵ Asia/Tehran
  • عرب اسرائیل تعلقات کا شاخسانہ، غیر قانونی صیہونی آبادکاری میں اضافہ

خود ساختہ اسرائیلی ریاست نے غرب اردن کے علاقے میں مزید مکانات کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دے دی۔

خود ساختہ اسرائیلی ریاست کے ساتھ  عرب ممالک  کے تعلقات کو معمول پر لائے جانے کے افدام کے  بعد مقبوضہ علاقوں میں صیہونی تارکین وطن کے لئے مکانات کی تعمیر کا بڑے پیمانے پر شروع کر دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق غاصب اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مذید  780 نئے مکان تعمیر کرنے کی منظوری دے دیدی ہے۔   

مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صہیونی بستیوں کی تعمیر پر نظر رکھنے والی تنظیم پیس ناؤ کا کہنا ہے کہ خود ساختہ اسرائیلی ریاست کے حکام نے غرب اردن کے علاقے میں مزید مکانات کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔

 صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے گزشتہ ہفتے ان نئی تعمیرات کا اعلان کیا تھا۔ پیس ناؤ کا کہنا ہے کہ جن مکانات کی تعمیر کی منظوری دی گئی ہے، ان میں 90 فیصد مغربی کنارے کے کافی اندر اس جگہ پر تعمیر کیے جائیں گے، جسے فلسطینی حکام اپنی آزاد ریاست کا اہم اور مرکزی حصہ بتاتے ہیں۔

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں مقبوضہ علاقوں میں گزشتہ برس 12 ہزار نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔ یورپی یونین نے بھی اسرائیل کے نئے فیصلے پر یہ کہہ کر نکتہ چینی کی ہے کہ یہ عالمی قوانین کے برعکس ہے اور اس سے دو ریاستی حل کے امکانات کو مزید دھچکا لگے گا۔

یہ بھی پڑھئے: مقبوضہ علاقوں پر صیہونی مکانات کی تعمیر جنگی جرم ہے: فلسطین

 

ٹیگس