فلسطینی عوام ہر ممکن انداز میں اپنی مزاحمت جاری رکھیں: محمود عباس
محدود اختیارات کی حامل فلسطینی انتظامیہ کے صدر نے صیہونی کالونیوں کی تعمیر کے مقابلے میں فلسطینی عوام کی استقامت و مزاحمت جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔
فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس نے ایک بیان میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کر ان پر غاصبانہ قبضہ جاری رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ ہر قیمت پر اپنی سرزمین اور حقوق کا دفاع کریں۔
فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ نے غیرقانونی صیہونی کالونیوں کی تعمیر اور انہیں فلسطنیی عوام پر مسلط کرنے کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
صیہونی دہشتگردوں نے پیر کو شمالی درہ اردن میں واقع حمصہ الفوقا علاقے میں فلسطینی شہریوں کے تقریبا چالیس رہائشی مکانات اور جانوروں کے ایک باڑے اور گودام کو ڈھا دیا۔
صیہونی حکومت، سن دو ہزار بیس میں فلسطینیوں کے آٹھ سو انہتر مکانات اور دیگر تنصیبات منہدم کرچکی ہے۔
دوسری جانب اسلامی استقامتی تحریک حماس نے کوسوو کی جانب سے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کی برقراری اور مقبوضہ بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ قائم کرنے کا کوسوو کا اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ کوسوو نے بعض عرب ملکوں کی جانب سے ترغیب دلانے پر صیہونی دشمن کے ساتھ اپنے تعلقات برقرار کرنے کا فیصلہ کیا۔ حازم قاسم نے کہا کہ بیت المقدس عرب فلسطینی شہر تھا اور رہے گا اور اس شہر کے تشخص اور اس کے تاریخی حقائق کو تبدیل کرنے کی صیہونی کوششیں ہرگز کامیاب نہیں ہوں گی۔
کوسوو کے وزیر خارجہ ملیزا ہارا دینا استوبلا اور خود ساختہ صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ گابی اشکنازی نے پیر کو ایک آن لائن تقریب میں تل ابیب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا اعلان کیا۔