Feb ۰۷, ۲۰۲۱ ۰۷:۲۱ Asia/Tehran
  •  فلسطین میں صہیونیوں کے جنگی جرائم کی تفتیش کا امکان

عالمی فوجداری عدالت کی پراسیکیوٹر کو فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش کا اختیار مل گیا۔

خود ساختہ غاصب صیہونی  حکومت کی بھرپور مخالفت کے باوجود عالمی فوجداری عدالت کی پراسیکیوٹر "فتوؤ بنیسودا" کو فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش کا اختیار حاصل ہوگيا ہے۔

اطلاعات کے مطابق بين الاقوامی فوجداری عدالت کی پراسیکیوٹر کو فلسطينی علاقوں ميں غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے کيے گئے جنگی جرائم پر کارروائی کا اختيار حاصل ہوگیا ہے۔ آئی سی سی کے ججوں نے اس بارے ميں صیہونی اعتراضات کو مسترد کر دیا۔

افریقی ملک گیمبیا سے تعلق رکھنے والی عالمی فوجداری کی پراسیکیوٹر فتوؤ بنیسودا نے فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش کا ارادہ ظاہر کیا تھا تاہم متنازع معاملہ ہونے کی وجہ سے انہیں ججز کی منظوری حاصل کرنا تھی۔

فلسطین میں جنگی جرائم پر تفتیش اور کارروائی کا اختیار فتوؤ بنیسودا کو ملنے پر امريکہ اور خود ساختہ صیہونی حکومت نے تحفظات کا اظہار کیا ہے تاہم فلسطينی اتھارٹی نے اس فیصلے کو حق کی فتح قرار دیتے ہوئے خير مقدم کيا ہے۔

عالمی ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ اس پيش رفت سے فلسطينی علاقوں ميں ممکنہ جنگی جرائم کی تحقيقات کی راہ ہموار ہو گئی جب کہ مستقبل میں غاصب صیہونی فوج کارروائی سے قبل کئی بار سوچے گی۔

واضح رہے کہ فتوؤ بنیسودا کا تعلق گیمبیا سے ہے اور میانمار کیخلاف روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر عالمی فوجداری عدالت میں مقدمہ بھی اسی ملک نے دائر کیا تھا جس پر آنگ سان سوچی کو عدالت میں طلب کر لیا گيا تھا۔

ٹیگس