افغانستان میں غیرملکی دہشت گردوں کی موجودگی خطرناک
حکومت افغانستان نے ہزاروں غیر ملکی دہشت گردوں کی موجودگی کو اپنے ملک کے لئے انتہائی خطرناک قرار دیا ہے۔
افغان انٹیلی جینس کا کہنا ہے کہ ازبکستان کی تحریک اسلامی، تاجکستان کی انصاراللہ ، تحریک طالبان، سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی اور جماعت الاحرار جیسے دہشت گرد گروہ افغانستان میں سرگرم ہیں۔
افغان اینٹیلی جینس کے مطابق یہ گروہ نہ صرف افغانستان کے لیے خطرہ ہیں بلکہ خود اپنے ملکوں کے لیے خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔
اس سے قبل افغانستان کے محکمہ انٹیلی جینس کے سربراہ احمد ضیا سراج نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان آئندہ موسم گرما میں قندھار، زابل، ارزگان، ہلمند اور ننگرہار میں جنگ اور جھڑپوں کا دائرہ وسیع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
افغان امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں شکست کھانے والا امریکہ اب تکفیری گروہوں کے ذریعے اس ملک میں بدامنی کو ہوا دے کر علاقے میں اپنی فوجی موجودگی کا جواز تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔