یمن: انصاراللہ نے مآرب جیل کا کنٹرول حاصل کرتے ہی قیدیوں کو رہا کردیا
یمن کی قومی نجات حکومت نے کہا ہے کہ یمن کی فوج اور انصاراللہ کے جوانوں نے مآرب شہر میں منصور ہادی سے متعلق ایک جیل کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
المیادین ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی نجات حکومت کی وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی فوج اور انصاراللہ کے جوانوں نے مآرب شہر کی ایک جیل کا کنٹرول حاصل کر کے ایسے 9 قیدیوں کو رہا کیا ہے جنہیں سعودی آلہ کار سعودی حکام کی تحویل میں دینا چاہتے تھے۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان شہر مآرب کے مشرقی حصے اور سعودی عرب کے ساتھ لگے سرحدی علاقے الودیعہ کی جانب تیزی سے پیشرفت کر رہے ہیں اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس سے مآرب شہر اب صرف دس کلو میٹر دور رہ گیا ہے۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی تیز رفتار پیش قدمی کو دیکھتے ہوئے سعودی اتحاد نے بھی یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بھاری تعداد میں اپنے فوجی روانہ کر دیئے ہیں جبکہ سعودی اتحاد کی فضائیہ اب تک مآرب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے خلاف دسیوں بار فضائی حملے بھی کر چکی ہے۔
دریں اثنا یمن کی مستعفی حکومت نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ صوبے مآرب کے عوام یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس میں شامل ہو گئے ہیں، مآرب کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ساتھ تعاون کرنے سے روکیں۔
یمن کی مستعفی حکومت کے وزیر اطلاعات و سیاحت معمر الاریانی نے سبا نیٹ سرکاری نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے مآرب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی پیش قدمی کے بعد اس علاقے کے بہت سے لوگ یمن کی تحریک انصاراللہ میں شامل ہو گئے ہیں۔
ادھر شہر مآرب کے کچھ اور سرگرم عمل افراد نے انکشاف کیا ہے کہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی سے وابستہ فوج کے ایک سو سترہویں بریگیڈ کے ایک فوجی دستے نے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔
اس سے قبل یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیراعظم عبدالعزیز بن حبتور نے جنگ یمن میں تکفیریوں کے کردار کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج ہم اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ مآرب کی جنگ میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے خلاف سعودی اتحاد کے آلہ کاروں کے ساتھ القاعدہ اور داعش سمیت تکفیری دہشت گرد گروہ شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کی مستعفی حکومت کے اصلی گڑھ کی حیثیت سے شہر مآرب اگر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ہاتھوں آزاد ہو جاتا ہے تو یمنی عوام کے خلاف مسلط کردہ سعودی اتحاد کی جنگ کی کایا ہی پلٹ جائے گی۔