بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی
بحرین کی جمعیت الوفاق نے اعلان کیا ہے کہ فروری دو ہزار اکیس میں بھی بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رہا ہے جس میں ظالمانہ اور جبری گرفتاریاں اور غیر منصفانہ طریقے سے بحرینیوں کے خلاف کیس دائر کئے جانے جیسے اقدامات شامل رہے ہیں۔
بحرین میں جمعیت الوفاق کی ویب سائٹ کے مطابق جمعیت الوفاق نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ فروری دو ہزار اکیس میں بحرین میں چار سو آٹھ بار انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے جن میں سینتیس جبری اور ظالمانہ گرفتاریاں اور بحرینی شہریوں کے گھروں پر حملہ کئے جانے کی چھیالیس وارداتیں شامل ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق گرفتار کئے جانے والے لوگوں میں کم عمر نوجوان بھی شامل ہیں۔ جمعیت الوفاق نے اس رپورٹ میں کہا ہے کہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت کے عہدیداروں نے گیارہ افراد کو طلب بھی کیا ہے جن میں تیرہ سالہ دو بچے بھی شامل ہیں جن کے نام محمد راشد عبدالنبی اور حسین محمد ایوب بتائے گئے ہیں جبکہ دو نوجوانوں سمیت تین بحری شہری لاپتہ بھی بتائے گئے ہیں۔
بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی اتنی ہی زیادہ ہو رہی ہے کہ یہ ملک، آزادی و انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے بڑے ملکوں میں شامل ہوگیا ہے۔
اس سے قبل خلیج فارس کی ڈیموکریسی و انسانی حقوق نامی تنظیم نے جو کہ جنوبی خلیج فارس کے عرب ملکوں میں انسانی حقوق کی صورت حال کا جائزہ لیتی ہے، ایک رپورٹ میں اعلان کیا تھا کہ بحرین میں دو ہزار اٹھارہ سے دو ہزار بیس کے دوران دو سو اکہتر بحرینی شہریوں کو عمرقید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔