Mar ۱۲, ۲۰۲۱ ۲۲:۱۸ Asia/Tehran
  • سعودی عرب، خدشات اور خطرات، برطرفیاں اور تقرریاں

سعودی عرب کے حج و عمرہ کے وزیر محمد صالح بنتن کو بھی فارغ کردیا گیا۔

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کابینہ میں ردو بدل کرتے ہوئے وزیرحج وعمرہ محمد صالح بنتن کو برطرف کردیا۔

عرب نیوز کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے ایک شاہی فرمان جاری کیا گیا ہے جس میں کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے وزیر حج وعمرہ محمد صالح بنتن کو عہدے سے برطرف کردیا اور عصام بن سعد بن سعید کو نیا وزیر حج وعمرہ مقرر کردیا۔

شاہی فرمان کے مطابق سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے شہری ہوابازی کے سربراہ عبدالھادی بن احمد بن عبدالوھاب المنصوری کو عہدے سے برطرف کرکے ان کی جگہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن عبدالعزیز الدعیلج کو شہری ہوابازی کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے جب کہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز العریفی کو معاون وزیر ٹرانسپورٹ مقرر کیا ہے۔

ایک الگ شاہی فرمان کے تحت انتظامی سپریم کورٹ کے سربراہ الشیخ ابراھیم بن سلیمان بن عبداللہ الرشید کو عہدے سے برطرف کرکے ان کی جگہ الشیخ علی بن سلیمان بن علی السعوی کو عدالت کا نیا سربراہ مقرر کردیا۔

شاہی فرمان کے تحت ماھر بن عبدالرحمن بن ابراھیم القاسم کو محمد بن طویلع بن سعد السلمی کی جگہ ’’سول سروس‘‘ کے لیے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا نائب وزیر مقرر کردیا جب کہ ڈاکٹر سمیر بن عبدالعزیز بن محمد الطیب کو وزارتی کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ میں مشیر مقرر کیا گیا ہے۔

شدید گھٹن کے ماحول اور سنسر کی وجہ سے اتنے وسیع پیمانے پر برطرفیوں اور تقرریوں کے پس پردہ محرکات سامنے نہیں آسکے ہيں۔

 اقتدار کی رسہ کشی کے پیش نظر سعودی عرب کے ولی عہد "محمد بن سلمان " نے اعلی سطح سے لے کر نچلی سطح تک تبدیلیوں اور تقرریوں کے ذریعے ہر قسم کی مخالفت کو دبانے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔

اطلاعات کے مطابق سعودی شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے بیسیوں سابق عہدیدار قید میں ہیں یا گھروں میں نظربندی کی زندگی گزار رہے ہيں۔

 

ٹیگس