Mar ۲۴, ۲۰۲۱ ۰۰:۵۲ Asia/Tehran
  • چھے سال سے جاری سعودی جارحیت میں چوالیس ہزار سے زائد یمنی شہید اور زخمی - رپورٹ

سعودی جنگی طیاروں نے منگل کو یمن کے دارالحکومت صنعا، مآرب اور حجہ پر متعدد بار بمباری کی ہے۔ اس دوران یمن کے انسانی حقوق کے ایک مرکز نے اعلان کیا ہے کہ چھے سال سے جاری سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں چوالیس ہزار پانچ سو ترانوے یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔

المسیرہ ٹی وی کے مطابق  سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے  منگل کو صنعا کے ہوائی اڈے  اور اس صوبے کے متعدد  علاقوں پر بمباری کی ہے۔ سعودی جنگی طیاروں نے اسی طرح  صوبہ مآرب پر بھی حملے کئے ہیں۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ سعودی جنگی طیاروں نے صوبہ حجہ  کو بھی اپنے شدید حملے کا نشانہ بنایا۔

اسی کے ساتھ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ مآرب سیکٹر پر یمنی افواج کی پیش قدمی جاری ہے اور یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ مآرب عنقریب آزاد ہو جائے گا۔

دوسری جانب یمن کے انسانی حقوق مرکز عین الانسانیہ نے منگل کے روز جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ چھے سال سے جاری سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت میں سترہ ہزار ستانوے افراد شہید اور ستائیس ہزار چارسو چھیانوے افراد زخمی ہوئے ہیں۔ 

یمن

 

یمن

 

یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں، تین ہزار آٹھ سو اکیس بچے، دو ہزار تین سو چورانوے خواتین اور دس ہزار آٹھ سو بیاسی مرد شامل ہیں جبکہ زخمی ہونے والے ستائیس ہزار چار سو ستانوے یمنیوں میں چار ہزار آٹھ سو تراسی بچے اور دو ہزار ایک سو پندرہ خواتین شامل ہیں۔

یمن

 

عین الانسانیہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد نے جنگ کے دوران جان بوجھ کر یمن کے بنیادی ڈھانچے کو بھی زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب کے لڑاکا طیاروں نے یمن کے پندرہ ہوائی اڈوں، سولہ بندرگاہوں، چار ہزار سات سو سے زیادہ شاہراہوں اور پلوں، تین سو سات چھوٹے بڑے  بجلی گھروں اور آب رسانی کے دو ہزار دو سو اٹھائیس مراکز کو بمباری کرکے تباہ کر دیا۔

یمن

 

انسانی حقوق کے یمنی مرکز کی جاری کردہ رپورٹ میں آیا ہے کہ  چھے سال سے جاری سعودی جارحیت کے دوران اقتصادی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں تین سو پچانوے کارخانے اور ورکشاپ، ایک ہزار ایک سو ستاسی تجارتی مراکز، چار سو سولہ کھیت اور اینمل فارم  اور دو سو بیانوے آئل ٹینکروں کو تباہ کیا گیا۔

یمن

 

عین الانسانیہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چھے سال سے جاری  اس غیر قانونی جنگ کے دوران سعودی لڑاکا طیاروں نے، ستاون ہزار ایک سو نوے رہائشی عمارتوں، ایک سو اٹھہتر اعلی تعلیمی مراکز، ایک ہزار چار سو تیرہ مساجد، تین سو سینتالیس سیاحتی مقامات، تین سو نوے اسپتالوں اور طبی مراکز، ایک ہزار ایک سو دو اسکولوں، سات سو اکیانوے زرعی زمینوں، ایک سو تنتالیس جمخانوں، دو سو سینتالیس آثار قدیمہ اور ذرائع ابلاغ کے اڑتالیس دفاتر اور اسٹیشنوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔

یمن

 

قابل ذکر ہے کہ تین روز کے بعد یمن کے خلاف سعودی جارحیت ساتویں برس میں داخل ہوجا ئے گی۔ سعودی عرب نے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو امریکہ کی ایما پر متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے عرب ملکوں کے ساتھ مل کر یمن کے خلاف جنگ کا اور مغربی ایشیا کے اس غریب عرب اور اسلامی ملک کے سمندری اور فضائی محاصرے کا آغاز کیا تھا۔

 

ٹیگس